سعودی خاتون کو متنازعہ سوشل میڈیا پوسٹ پر 45 سال قید ہوگئی

ریاض (قدرت روزنامہ) سعودی عرب میں ایک خاتون کو سوشل میڈیا پر متنازعہ پوسٹ کرنے پر 45 سال قید کی سزا سنادی گئی . مڈل ایسٹ آئی نے برطانیہ کے گارڈین اخبار میں از ڈیموکریسی فار دی عرب ورلڈ ناؤ کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ سعودی عرب کی خاتون شہری نورہ بنت سعید القحطانی کو خصوصی فوجداری عدالت (SCC) نے سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہوئے متنازعہ پوسٹ کرنے کے جرم میں 45 سال قید کی سزا سنائی ہے کیوں کہ عدالت نے خاتون کو انٹرنیٹ کا استعمال کرتے ہوئے سعودی عرب کا سماجی ماحول خراب کرنے کا مجرم قرار دیا .


علاوہ ازیں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ سعودی عرب میں مخالف جنس کی نقل کرنے پر 5 سال قید اور 30 لاکھ ریال جرمانہ ہوگا، جرم میں ملوث افراد کی شرمندگی کیلئے نام بھی پبلک کیا جائے گا، ایک سعودی وکیل احمد المحمید نے سوشل میڈیا پر دوسری جنس کی نقل کرنے کے خلاف سخت تنبیہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس جرم کی سزا 5 سال تک قید ہے کیوں کہ ہم شریعت اور قانون کے ملک میں ہیں جہاں ہم اتفاق کرتے ہیں کہ یہ عمل شریعت کی خلاف ورزی کرتا ہے .
انہوں نے سعودی سرکاری ٹیلی ویژن الاخباریہ کو بتایا کہ مملکت کے انسداد سائبر کرائم قانون کے تحت عوامی اخلاقیات کی خلاف ورزی پر زیادہ سے زیادہ 5 سال قید اور 30 لاکھ ریال جرمانے کی سخت سزا ہے، جرم میں ملوث افراد کو شرمندہ کرنے اور دوسروں کی عبرت کے لیے ان کا نام بھی پبلک کیا جاتا ہے . وکیل نے اس بات کی تردید کی کہ دوسری جنس کی نقل کرنا سعودی معاشرے میں ایک رجحان بن چکا ہے، انہوں نے کہا کہ ایسے چند ایک مقدمات ہیں، جن کے لیے خصوصی تعزیرات کی ضرورت نہیں ہے، حالیہ برسوں میں سعودی حکام نے سوشل میڈیا پر جرائم کے ارتکاب اور اس کی تشہیر سے متعلق مختلف مقدمات میں متعدد گرفتاریاں کی ہیں .

. .

متعلقہ خبریں