اسلام آباد (قدرت روزنامہ) چئیرمین پہ ٹی آئی عمران خان کا کہنا ہے کہ شہباز گل کو ریمانڈ پر تشدد کرنے والوں کے پاس دوبارہ بھیج دیا جاتا ہے . اگر ریمانڈ پربھیجنے والوں کے خلاف پر قانونی کارروائی کی بات دہشت گردی ہے تو کسی کو بنایا جاسکتا ہے .
تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت نے ایڈیشنل سیشن جج کو دھمکی دینے کے کیس میں چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کو 11 بجے طلب کیا تھا .
جس کے بعد عمران خان عدالت میں پیش ہوئے . عمران خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہباز گل یونیورسٹی پروفیسر ہے، کوئی دہشتگرد یا قاتل نہیں،اس پر ہر قسم کا تشدد کیا گیا . جیل سپریٹنڈنٹ نے شہباز گل پر تشدد کی تصدیق کی، لیکن شہباز گل کو دوبارہ ریمانڈ پر ان کے پاس بھیج دیا جاتا ہے جنہوں نے تشدد کیا .
اس صورتحال میں اگر کوئی کہتا ہے کہ تشدد کے باوجود ریمانڈ پر بھیجنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کروں گا، اگر یہ دہشتگردی ہے تو پھر کسی کو بھی دہشتگرد بنایا جا سکتا ہے .
دہشتگردی کے قانون کا مذاق بنا دیا گیا ہے . اپنے ملک کا مذاق بنا دیا ہے . ساری دنیا کے اخبارات کے فرنٹ پیج پر آیا ہے کہ کسٹوڈیل ٹارچر کے اوپر قانونی کارروائی کا کہنے پر عمران خان کے خلاف دہشتگردی کا مقدمہ بنا دیا گیا ہے . عمران خان نے کہا کہ یہ پاکستان اور دہشت گردی کے قانون کی توہین ہے . دہشتگردی کا کیس ہمارے ملک کی توہین ہے . جنسی تشدد کا معاملہ پیچھے چلا گیا میرا خلاف کیس آگے آگیا .
. خیال رہے کہ خاتون جج کو دھمکیاں دینے کے کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی عبوری ضمانت میں 20 ستمبر تک توسیع کردی گئی ہے . جج راجہ جواد عباس نے کیس میں ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عدالت آئندہ سماعت پر ضمانت کی درخواست نمٹا دے گی، آپ دونوں فریقین آپس میں طے کر لیں کہ کہاں شامل تفتیش ہوا جا سکتا ہے .