نرس کو لوگوں کو مرتا دیکھنے کا شوق، اتنے لوگوں کی جان لے لی کہ سفاکیت کی تاریخ رقم کردی

نیویارک(قدرت روزنامہ) نرسوں کا کام مریضوں کی دیکھ بھال کرنا اور ان کی جان بچانا ہوتا ہے لیکن برطانیہ میں ایک نرس نے ایسی سفاکیت کا مظاہرہ کر ڈالا کہ سن کر یقین کرنا مشکل ہو جائے . ڈیلی سٹار کے مطابق اس نرس کا نام ریٹا میز ہے جس نے 2017ءاور 2018ءمیں 20سے زائد عمر رسیدہ کو انسولین کے خطرناک انجکشن لگا کر موت کے گھاٹ اتار ڈالا .

اس نے یہ سفاک وارداتیں محض اس لیے کیں، تاکہ وہ لوگوں کو مرتے ہوئے دیکھ سکے . ریٹا میز فوج میں بھی ملازمت کر چکی ہے اور عراق اور افغانستان میں بھی ڈیوٹی کر چکی ہے . سویلین زندگی کی طرف واپس آنے پر اس نے ایک جیل میں ’کوریکشن آفیسر‘ کی ملازمت اختیار کر لی . 2015ءمیں وہ ویسٹ ورجینیا کے شہر کلارکس برگ میں واقع لوئس اے جانسن میڈیکل سنٹر میں بطور نرس کام کرنے لگی . وہاں بطور اسسٹنٹ اسے مریضوں کو ادویات دینے کی بھی اجازت تھی . جون 2018ءمیں سنٹر کے عملے نے مشاہدہ کیا کہ گزشتہ دو سال سے سنٹر میں بلڈ شوگر کی وجہ سے اموات بہت زیادہ ہونے لگی ہیں . پہلے اوسطاً چار سال میں بلڈ شوگر بہت زیادہ بڑھ جانے کی وجہ سے صرف ایک موت ہوتی تھی . ان دو سالوں میں 20لوگ بلڈ شوگر بڑھنے سے موت کے منہ میں چلے گئے، جس پر تحقیقات کی گئیں تو ریٹا میز کا مکروہ چہرہ بے نقاب ہو گیا . اس سفاک قاتل کے ہاتھوں مرنے والے لوگوں کی عمریں 81سے 96سال کے درمیان تھیں اور یہ سب آرمی، نیوی اور ایئرفورس میں ملازمت کر چکے تھے . اس ہولناک انکشاف پر ریٹا کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا گیا جہاں سے اب اسے 7بار عمر قید کی سزا سنا کر جیل بھجوا دیا گیا ہے . . .

متعلقہ خبریں