اسلام آباد (قدرت روزنامہ)نیب قوانین میں ترمیم کے تحت نیب ریفرنسز کے ملزمان کو بڑا ریلیف مل گیا . احتساب عدالتوں نے نیب کے 50 کرپشن ریفرنسز واپس کر دئیے .
وزیراعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر ملز ریفرنس واپس کر دیا گیا . اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کے خلاف رینٹل پاور کے 6 کرپشن ریفرنسز واپس لے لیے گئے ہیں جبکہ پیپلز پارٹی کے سینیٹر اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے خلاف یو ایس ایف فنڈ میں کرپشن کا ریفرنس بھی واپس لے لیا گیا .
اس کے علاوہ سینیٹر سلیم مانڈوی والا،سابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سردار مہتاب عباسی اور پیپلز پارٹی کی سینیٹر روبینہ خالد کے خلاف لوک ورثہ میں مبینہ خرد برد کا ریفرنس بھی واپس ہو گیا ہے .
نیب قوانین میں ترمیم کے بعد مضاربہ اسکینڈل اور کمپنیز فراڈ کے ریفرنسز بھی احتساب عدالتوں سے واپس لے لیے گئے ہیں . نیب قوانین میں ترمیم کے بعد وزیراعظم شہباز شریف،سابق وزیر اعلٰی پنجاب حمزہ شہباز،راجہ پرویز اشرف اور یوسف رضا گیلانی کے خلاف عائد الزامات سمیت 50 کرپشن ریفرنسز احتساب عدالتوں نے واپس کئے ہیں .
ادھر قانون دان اور رہنما تحریک انصاف بابر اعوان نے کہا کہ ملک میں احتساب کا جنازہ نکل گیا اور 95 فیصد مقدمات ختم ہو گئے جن میں بڑے بڑے لوگ شامل تھے . پنجاب اور سندھ کے گھرانوں کو کس طرح فائدہ دیا گیا؟ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ والے کہتے تھے ہم مہنگائی ختم کرنے کے لیے اقتدار میں آئے ہیں لیکن 1995 سے پہلے کے جرائم ختم کر دیئے گئے اور 2 ہزار 400 ارب روپے معاف کر دیئے گئے .
رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمٰن اور دیگر کے مقدمات پر فاتحہ پڑھ لی ہے انہوں نے کہا کہ کیس ثابت نہیں ہوا تو کیس کرنے والے کو 5 سال بامشقت سزا ہو گی . ملزمان کو سزا نہیں ہوتی،اور سالہاسال فرد جرم عائد نہیں ہوتی،عمران خان کیخلاف 21 مقدمات درج ہوئے ہیں،جو پیسے والا ہے اس کیخلاف کون مقدمہ بنائے گا .