لاہور (قدرت روزنامہ) وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق نے کوئٹہ تفتان سیکشنز ستمبر کے آخر تک مکمل فعال کرنے کی ہدایت کردی، انہوں نے کہا کہ ایم ایل ون پر فریٹ آپریشن 5 روز میں مکمل بحال کیا جائے، ترکی سے آنے والی ریلیف گڈز کی موثر ترسیل یقینی بنائی جائے گی . وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کی زیرصدارت اجلاس ہوا .
اجلاس میں ایم ایل ون، ٹو اور تھری ٹریک کی بحالی کا جائزہ لیا گیا . وفاقی ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کوئٹہ تفتان سیکشنز رواں ماہ کے آخر تک فعال کرنے کی ہدایت کی . انہوں نے کہا کہ ایم ایل ون پر فریٹ آپریشن 5 روز میں مکمل بحال کیا جائے، کوئٹہ زاہدان سیکشنزپر فریٹ ٹرینوں کی ماہانہ تعداد 15 کی جائے، کسٹمز کلیئرنس ہوتے ہی کراچی سے کوئلہ لفٹ کیا جائے .
سعد رفیق نے کہا کہ فریٹ چارجز کو مارکیٹ کے مطابق ریشنلائز کیا جائے گا، کوئٹہ اور زاہدان کے درمیان فریٹ والیم بڑھانے کا ٹاسک دے دیا گیا، زاہدان میں مستقل طور پر ایک ٹرانسپورٹیشن افسر تعینات کیا جائے . ترکی سے آنے والی ریلیف گڈز کی موثر ترسیل یقینی بنائی جائے . دوسری جانب سندھ میں بارش اور سیلاب کی تباہی سے بے گھر ہونے والے لاکھوں لوگ کھلے آسمان تلے بیٹھنے پر مجبور ہوگئے ہیں جس کی وجہ سے متاثرین مختلف بیماریوں کا شکار ہونے لگے ہیں .
سندھ میں سیلاب سے ملیریا، ہیضے، ڈائریا اور دیگر امراض پھوٹ پڑے، بچے، بوڑھے اور خواتین ان بیماریوں سے متاثر ہو ئے . عینی شاہدین کے مطابق متاثرین اور بیماروں کی تعداد بہت زیادہ بڑھتی جا رہی ہے ،طبی سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں، ایسے میں سماجی اور فلاحی تنظیمیں بھی سیلاب متاثرین کی ہر ممکن مدد کرنے کی کوشش کر رہی ہیں . سیلاب متاثرین نے مطالبہ کیا کہ پاکستان کا اکیلے اتنی بڑی تعداد میں متاثرین کو ریلیف اور طبی سہولیات فراہم کرنا ممکن نہیں اس لیے عالمی برادری آگے بڑھے اور متاثرین کو ہرممکن ریلیف فراہم کرے .
واضح رہے کہ محکمہ صحت سندھ کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں اب تک 25 لاکھ 75 ہزار سے زائد افراد بیماریوں میں مبتلا ہوچکے ہیں . محکمہ صحت کے مطابق 20 ہزار کے قریب افراد جلدی امراض میں مبتلا ہوئے، ڈائریا کے 17 ہزار 919 سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ ملیریا کے 2 ہزار 622 اور ڈینگی کے 64 مریضوں کی تصدیق ہوئی .