اسلام آباد(قدرت روزنامہ)اقوام متحدہ نے پاکستان کیلئے ڈونرز کانفرنس کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، ڈونرز کانفرنس رواں سال کے آخر تک منعقد کی جائے گی، ڈونرز کانفرنس کے ذریعے پاکستان کو سیلاب سے نمٹنے کیلئے خاطر خواہ امداد ملے گی . اے آروائی نیوز کے مطابق اقوام متحدہ نے پاکستان کیلئے ڈونرز کانفرنس کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، اقوام متحدہ اب ڈونرز کانفرنس کا خود انعقاد اور میزبانی کرے گا، پاکستان کیلئے ڈونرز کانفرنس اس سال کے آخر تک منعقد کی جائے گی،ڈونرز کانفرنس میں فرانس بھی میزبانی کرے گا .
بتایا گیا ہے کہ اقوام متحدہ نے پاکستان کیلئے ڈونرز کی کانفرنس کی تیاریاں شروع کردی ہیں . ڈونرز کانفرنس کیلئے عالمی برادری کی جانب سے فوری اور مثبت جوابی ردعمل ہوگا، ڈونرز کانفرنس کے ذریعے پاکستان کو سیلاب سے نمٹنے کیلئے خاطر خواہ امداد ملے گی .
دوسری جانب نیوز ایجنسی کے مطابق جرمن نشریاتی ادارے کا کہنا ہے کہ برطانوی اخبار فنانشئل ٹائمز نے اقوام متحدہ کی ایک پالیسی دستاویز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو قرض دینے والے ممالک کو قرضوں کی واپسی میں ریلیف دینے پر غور کرنا چاہئے تاکہ پاکستانی حکام سیلاب متاثرین کے لیے امدادی سرگرمیوں پر توجہ زیادہ مرکوز کرسکیں .
سیلاب کے باعث پاکستان کے مالیاتی بحران میں کافی اضافہ ہوا ہے اس لیے پاکستان کو بین الاقوامی قرضوں کی ادائیگی میں ریلیف اور قرضوں کی تنظیم نو کرنی چاہئے . پاکستان میں حالیہ سیلاب سے 3 کروڑ 30 لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں اور 1576 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں . تاہم اموات کی اصل تعداد اس سے زیادہ ہو سکتی ہے جبکہ نقصانات کا تخمینہ 30 ارب ڈالر سے زیادہ کا ہے .
اخبار نے کہا ہے کہ پالیسی دستاویز، جسے اقوام متحدہ کا ترقیاتی پروگرام (یو این ڈی پی) رواں ہفتے حکومت پاکستان کے ساتھ شیئر کرے گا، میں کہا گیا ہے کہ ملک کو قرضے دینے والے ممالک کو قرضوں کی واپسی میں ریلیف دینے پر غور کرنا چاہئے تاکہ پاکستانی پالیسی سازوں کو قرض کی ادائیگی پر اپنی توجہ مرکوز کرنے کے بجائے سیلاب کی تباہی سے پیدا شدہ حالات کے مدنظر راحت اور امدادی کاموں کو ترجیح دینے کا زیادہ موقع مل سکے .
حکومت پاکستان اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریسں نے سیلاب کے لیے ماحولیاتی تبدیلی کو ذمہ دار قرار دیا ہے . اخبار نے لکھا ہے کہ پالیسی دستاویز میں قرضوں کی تنظیم نو یا تبادلہ کی تجویز پیش کی گئی ہے، جس کے تحت قرض دہندگان پاکستان کی طرف سے موسمیاتی تبدیلیوں سے بچنے والے انفراسٹرکچر کی تیاری میں سرمایہ کاری پر رضامندی کے بدلے میں قرض کی ادائیگیوں میں ریلیف فراہم کریں گے .