لاہور (قدرت روزنامہ) سابق وزیر اعلٰی پنجاب اور مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز کا کہنا ہے کہ وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کو لندن میں جتھہ بنا کر ہراساں کیا گیا . اس شرمناک فعل کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے .
میڈیا رپورٹس کے مطابق حمزہ شہباز نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ عمران خان نے سیاسی اختلاف کے نام پر اپنے سپورٹرز کو جہالت سکھائی .
چیئرمین تحریک انصاف نے اپنے کارکنوں کو بد تہذیبی اور بدکلامی کی تربیت دی ہے،قوم ایسے افعال کی ہر ممکن حوصلہ شکنی کرے . دوسری جانب مسلم لیگ ن کے سیاسی حریف فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم ہاؤس کی آڈیو لیک ہوئی،آڈیو لیکس کے معاملے کی تحقیقات ہونی چاہیے . وزیراعظم ہاؤس کی سیکیورٹی سوالیہ نشان ہے،حکومت ہیکرز سے ڈیٹا خریدنا چاہتی ہے .
اگر حکومت اسے خرید بھی لے تو کیا ثبوت ہے اس کا مزید استعمال نہیں ہوگا . فواد چوہدری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آڈیومیں مفتاح اسماعیل کی کارکردگی پر مریم نواز اور شہبازشریف کی گفتگو سب کے سامنے ہے . وزیراعظم آفس سے کوئی بھی بات کسی بھی وقت باہر جاسکتی ہے،ہیکر کا کہنا ہے کہ دھمکا خیز آڈیو تو ابھی جاری نہیں کی گئی . وزیر اعظم کا دفتر بھی سائبر سیکیورٹی کے حوالے بہت کمزور ہے .
وزیراعظم اور کابینہ اس وقت خوفزدہ ہیں اور وہ ان آڈیوز کو خریدنے چاہتے ہیں،وزیراعظم کی 140 گھنٹے کی آڈیوز سیل پر لگی ہوئی ہے . رہنما تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ ہم نے وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب اور وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ کے بیانات سنے ہیں . وزیراعظم ہاؤس میں 20 اگست سے جتنی بھی گفتگو ہوئی . وزیر داخلہ نے خود کہا کہ وزیر اعظم ہاؤ س غیر محفوظ ہے جہاں ہر چیز لیک ہوتی ہے،اگر حکومت ڈیٹا خرید بھی لے تو کیا ثبوت ہے اس کا مزید استعمال نہیں ہوگا .