’پہلے نور مقدم، اب سارہ انعام‘، پاکستانی فنکار چلاّ اٹھے
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاکستانی عوام ابھی درندہ صفت مجرم ظاہر جعفر کے ہاتھوں نور مقدم کا بہیمانہ قتل نہیں بھولی تھی کہ ایک اور بیٹی اپنے ہی شوہر کے ہاتھوں تشدد کے بعد قتل کر دی گئی۔ایسی افسوسناک صورتحال میں جہاں ہر عام و خاص میں غصہ اور تشویش پائی جا رہی ہے وہیں پاکستانی فنکار بھی سسٹم پر سوال اٹھا رہے ہیں۔
سینئر صحافی ایاز امیر کے بیٹے، شاہنواز امیر کے ہاتھوں اپنی بیوی سارہ انعام کے قتل پر شوبز انڈسٹری بھی تڑپ اٹھی ہے۔اداکارہ بشریٰ انصاری کا اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں کہنا ہے کہ اگر اُس جانور ظاہر جعفر کو عبرت ناک سزا مل جاتی تو شاید!!!
View this post on Instagram
انہوں نے مزید لکھا ہے کہ وہ ایک ایئر کنڈیشنڈ دماغی اسپتال میں دماغ کا علاج کروارہا ہے اور زندگی سے لطف اندوز ہو رہا ہے، پھر بطور امریکی شہری اُسے مزید علاج کے لیے امریکا بھیجا جائے گا اور پھر لوگ اسے بھول جائیں گے، کاش ان مجرموں کے والدین اِنہیں بچانے کے بجائے خود ان کو موت کی سزا دینے کی درخواست کریں۔
بشریٰ انصاری نے مزید لکھا کہ یہ پڑھی لکھی آزاد لڑکیاں ایک نشہ آور شخص کے غیر متوقع رویے کا پتہ کیوں نہیں لگا سکتیں اور اِنہیں کیوں نہیں چھوڑ سکتیں۔دوسری جانب اداکارہ ماورہ حسین نے لکھا ہے کہ نور مقدم کا مجرم تاحال زندہ ہے، موٹر وے زیادتی کیس تاحال مکمل نہیں ہوا ہے، وکیل خدیجہ پر چاقو سے وار کرنے والا آزاد گھوم رہا ہے۔
View this post on Instagram
ماورا نے کئی مجرموں دانش شیخ، عثمان مرزا اور ظاہر جعفر کا نام لیتے ہوئے مزید لکھا کہ اور بہت سارے مجرم آزاد گھوم رہے ہیں۔
While we haven’t still achieved #justicefornoor & many many others, here’s another appeal for #JusticeForSarah
Heart broken, may Allah give patience to their families to deal with such gut wrenching tragedies!— MAWRA HOCANE (Hussain) (@MawraHocane) September 23, 2022
اداکارہ ماہرہ خان کا کہنا ہے کہ غصے کے ہاتھوں قتل ہونے والی کسی بھی عورت کے لیے ہمیں کب تک انصاف ملے گا؟ ایک اور ہیش ٹیگ کا اضافہ، انصاف کا ایک اور طویل انتظار، انصاف میں تاخیر انصاف سے انکار ہے۔
From Noor to Sarah and all the unreported victims of heinous crimes across the country. This is a bitter reflection of core realities, which proves the alarming need of strict legislation against perpetrators!#JusticeForSarah – May there never be another hashtag for any human!
— Momin Saqib (@mominsaqib) September 24, 2022
اسی طرح اداکار و کانٹینٹ کریئٹر مومن ثاقب کا اپنے ٹوئٹ میں لکھنا ہے کہ نور سے لے کر سارہ تک اور ملک بھر میں گھناؤنے جرائم کے تمام غیر رپورٹ شدہ متاثرین بنیادی حقائق کی تلخ عکاسی کرتے ہیں، جو مجرموں کے خلاف سخت قانون سازی کی جَلد ضرورت کو ثابت کرتی ہے!
From Noor to Sarah and all the unreported victims of heinous crimes across the country. This is a bitter reflection of core realities, which proves the alarming need of strict legislation against perpetrators!#JusticeForSarah – May there never be another hashtag for any human!
— Momin Saqib (@mominsaqib) September 24, 2022
اداکارہ مدیحہ رضوی نے بھی اس واقعے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے اپنی انسٹاگرا پوسٹ میں لکھا ہے کہ کل نور تھی، آج سارہ ہے، کل کوئی اور ہو گی، ایک اور ہیش ٹیگ، ایک اور سفاکانہ قتل، کب تک ؟؟؟؟؟؟
اداکارہ سیدہ طوبیٰ انور نے بھی جسٹس فار سارہ کا استعمال کرتے ہوئے لکھا ہے کہ انصاف میں تاخیر انصاف سے انکار ہے۔