چئیرمین کسان اتحاد کا دو گھنٹے میں مطالبات تسلیم نہ ہونے پر ملک جام کرنے کا اعلان

اسلام آباد(قدرت روزنامہ) بجلی کی قیمتوں میں اضافہ، کھاد پر سبسڈی اور ڈیزل میں ریلیف نہ ملنے کے خلاف اسلام آباد پولیس بلیو ایریا میں کسانوں کا احتجاج دوسرے روز میں داخل ہو گیا . کسان بلیو ایریا سے مین جناح ایونیو پر آگئے اور ہزاروں کسان ڈی چوک کی جانب بڑھنے لگے ہیں .

چئیرمین کسان اتحاد نے دو گھنٹے میں مطالبات تسلیم نہ ہونے پر ملک جام کرنے کا اعلان کر دیا .
اے آر وائی نیوز کے مطابق چئیرمین کسان اتحاد نے کہا کہ دو گھنٹے میں مذاکرات نہ کیے گئے تو پورا پاکستان بلاک کرنے کی کال دیں گے . کسان اتحاد کے احتجاج کے باعث ایکسپریس روڈ اور ملحقہ شاہراہوں پر ٹریفک جام اور گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں . کسان اتحاد کا کہنا ہے کہ مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو ڈی چوک پر دھرنا دیں گے .
مظاہرین نے پولیس کی جانب سے رکھی گئیں خاردار تاریں ہٹا دی ہیں اور پارلیمنٹ سے 2 کلومیٹر کے فاصلے پر ہیں .

جبکہ اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ لا،پولیس اور انتظامیہ آخری حل کے طور پر مظاہرین کو منتشر کرنے کے اقدامات عمل میں لائے گی . خیال رہے کہ کسان اتحاد کا لانگ مارچ اسلام آباد پہنچ گیا اور مظاہرین نے انتظامیہ کی جانب سے روکنے پر جناح ایونیو پر ہی دھرنا دے دیا . مظاہرین نے مطالبات کی منظوری تک کسان مارچ جاری رکھنے اور ڈی چوک جانے کا اعلان کیا تاہم انتظامیہ کے انکار کے بعد جناح ایونیو پر ہی دھرنا دے دیا تھا .
مظاہرین نے کہا کہ حکومت زرعی اراضی پر فوری طور پر تعمیرات کو روکے، زرعی مشینری پر ٹیکس کو ختم کیا جائے اور کسانوں کو اچھی کھاد فراہم کی جائے . مظاہرین نے کہا کہ زرعی زمینوں پر ہاسنگ اسکیمیں بنانے پرپابندی لگائی جائے، سیلاب زدہ علاقوں میں کھاد، بیج اور ڈیزل مفت فراہم کیاجائے، گندم کی قیمت چار ہزار روپے فی من اور گنیکی چار سو روپے فی من مقررکی جائے .

. .

متعلقہ خبریں