عمران خان نے بیان حلفی میں کیا کہا؟ مکمل متن پڑھیں

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)چیئر مین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے توہین عدالت کیس میں اپنا بیان حلفی جمع کرادیا ہے دو صفحات اور چھ پیراگراف پر مشتمل بیان حلفی میں کہا گیا ہے کہ میں عمران احمد خان نیازی ولد مرحوم اکرام اللہ خان نیازی ،چیئر مین پاکستان تحریک انصاف حلفاًکہتا ہوں کہ:پیراگراف ایک میں کہا گیا ہے کہ بیان کنندہ بطور چیئر مین پاکستان تحریک انصاف گذشتہ 26 سال سے پاکستان میں قانون کی حکمرانی ،عدلیہ کے وقار اور آزادی کے لئے سخت محنت کررہے ہیں دیگر سیاسی رہنماؤں کے برعکس عمران خان نے ہمیشہ ہر عوامی اجتماع میں قانون کی حکمرانی کے لیے بات کی ہے .
پیراگراف دو میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کو اس فاضل عدالت میں توہین عدلت کی سماعت کے دوران اندازہ ہوا کہ ممکن ہے کہ انہوں نے 20 اگست 2022 کو عوامی اجتماع میں خطاب کرتے ہوئے سرخ لکیر عبور کرلی ، عمران خان کبھی بھی ڈسٹرکٹ کورٹ کی فاضل جج کو دھمکی دینا نہیں چاہتے تھے .

اس بیان کے پیچھے قانونی ایکشن لینے کے سوا کوئی دوسرا ایکشن لینے کا ارادہ نہیں تھا .
پیراگراف نمبر تین میں عمران خان نے کہا ہے کہ وہ اس فاضل عدالت کو یقین دلاتے ہیں کہ وہ فاضل جج کے سامنے اس امر کی وضاحت کرنا چاہتے ہیں کہ نہ تو انہوں نے خو داور نہ ہی ان کی جماعت نے فاضل جج کے خلاف کوئی ایکشن لیا اور اگر فاضل خاتون جج نے کوئی ایسا تاثر لیا ہے کہ عمران خان نے سرخ لکیر عبور کی ہے تو عمران خان فاضل جج سے معذرت کرنا چاہتے ہیں . پیراگراف نمبر چار میں کہا گیا ہے عمران خان فاضل ہائیکورٹ کو یقین دہانی کرانا چاہتے ہیں کہ وہ مستقبل میں ایسا کوئی قدم نہیں اٹھائیں گے جس سے کسی بھی عدالت بالخصوص ماتحت عدلیہ کا وقار متاثر ہو .
پیراگراف نمبر پانچ میں عمران خان نے موقف اپنایا ہے کہ وہ اس عدالت کی تسلی کے لیے مزید وہ اقدامات اٹھانے کے لیے بھی تیار ہیں جواقدامات عدالت اپنی تسلی کے لیے ضروری سمجھتی ہے ، عمران خان نے کہاہے کہ ان کا کبھی بھی یہ ارادہ نہیں تھا کہ وہ کسی عدالتی عمل کی راہ میں رکاوٹ بنیں یا کسی عدالتی وقار کو متنازع بنائیں یا عدلیہ کی آزادی میں مداخلت کریں .
پیراگراف نمبر چھ میں کہا گیا ہے کہ یہ بیان حلفی عمران خان کے اسی بیان پرمبنی ہے جو انہوں نے 22 ستمبر 2022 کو گذشتہ سماعت پر فاضل عدالت کے سامنے دیا تھا عمران خان اپنے اس بیان پر اب بھی قائم ہیں اور ایک بار پھر اس فاضل عدالت کو یقین دہانی کراتے ہیں وہ ہمیشہ اپنے اس بیان کی من و عن پاسداری کریں گے .

. .

متعلقہ خبریں