پاکستان

پیٹرولیم لیوی معاملے پر آئی ایم ایف کی کسی چیز سے انحراف نہیں ہوا

اسلام آباد (قدرت روزنامہ) وزیرمملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا نے کہا ہے کہ پیٹرولیم لیوی معاملے پر آئی ایم ایف کی کسی چیز سے انحراف نہیں ہوا، آئی ایم ایف پروگرام کے ساتھ پرعزم ہیں، اکتوبر میںآ ئی ایم ایف کے ساتھ میٹنگ میں تفصیل کے ساتھ بات کریں گے۔جیو نیوز کے مطابق وزیرمملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا نے اپنے بیان میں کہا کہ پیٹرولیم لیوی معاملے پر آئی ایم ایف ڈیل کی کسی چیز سے انحراف نہیں ہوا، ہمارے وقت اور اسپیس تھی تو ہم نے اس کو استعمال کیا، کچھ نہیں ہوا ہم آئی ایم ایف پروگرام کے ساتھ پرعزم ہیں۔
آئی ایم ایف معاہدے کی خلاف ورزی کے بغیر ریلیف دینا چاہا۔ اکتوبر میں آئی ایم ایف کے ساتھ میٹنگ میں جارہے ہیں وہاں تفصیل کے ساتھ بات کریں گے۔
آئی ایم ایف کے ساتھ جو بات طے ہوئی ہے وہ سب کے سامنے ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈالر کے معاملے پر اسٹیٹ بینک بینکوں کی تحقیقات کررہا ہے، اگر کوئی بینک ملوث پایا گیا تو رولز کے مطابق کاروائی ہوگی۔ مزید برآں وزیرمملکت پیٹرولیم مصدق ملک نے سینیٹ میں اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اس وقت پیٹرولیم مصنوعات پر17 فیصد جی ایس ٹی وصول نہیں کیا جا رہا، اس وقت پیٹرول پر41 اور ڈیزل پر 46 روپے جی ایس ٹی وصول نہیں کر رہے، حکومت کا جی ایس ٹی لگانے کا کوئی ارادہ نہیں۔

مصدق ملک نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے آئی ایم ایف سے پیٹرول پر 50 روپے لیوی لگانے کا وعدہ کیا، اس وقت ڈیزل پر 12 روپے لیوی وصول کر رہے ہیں۔اسی طرح وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ وہ جانتے ہیں کہ عالمی مالیاتی ادارے سے کیسے نمٹا جائے اور اب کسی کو اس حوالے سے کسی چیز کی فکر نہیں ہو گی۔انہوں نے کہا کہ مجھے آئی ایم ایف کے معاملات کو ہینڈل کرنا آتا ہے اس لیے اب سے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور نہ ہی کسی اور کو فکر کرنے کی ضرورت ہے۔
اسحاق ڈار نے دعویٰ کیا کہ سارا حساب کتاب کر لیا ہے، ڈالر کی موجودہ قدر حقیقی نہیں ہے،آئندہ دنوں میں ڈالر کی اصل قدر 200 روپے سے کم ہو جائے گی۔ انہوں نے جیو نیوزکے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 1998میں میں پاکستان پر معاشی پابندیاں تھیں، میں کامرس منسٹر تھا، رئیل اسٹیٹ کو میں نے متعارف کرایا تھا، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ ڈالر کی اسمگلنگ یا قیاس آرائیوں کے ذریعے اپنے چند اربوں کی خاطر میں ملک کو اربوں ڈالر میں ڈبو دیں ، میں اس کے خلاف ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ڈالر کی موجودہ ویلیو اصلی ایکسچینج ریٹ نہیں ہے، ہنڈی اور قیاس آرائی والوں نے خوب کھیل کھیلا ہے، یہ کھیل عمران خان کے دور میں 123 سے شروع ہوا اور ڈالر کو کھلا چھوڑ دیا گیا، ڈالر کبھی خود نہیں رکے گا ، کام آنا چاہیے اور اس کو ہینڈل کرنا آنا چاہیے۔ ڈالر کی اصل قدر 200 سے نیچے ہے، انشاء اللہ 200 سے نیچے آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان فرسٹریشن کا شکار ہیں، ان کو خوف میاں نوازشریف کا ہے، پھر ان کو میری تکلیف ہے شاید ان کو پتا ہے کہ ماضی کی طرح معیشت ٹھیک ہوگئی تو عمران خان کو جگہ نہیں ملے گی۔

متعلقہ خبریں