اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے عمران خان کے لانگ مارچ کے متوقع اعلان کے پیشنظر کہا ہے کہ ضمنی الیکشن جیتنے سے جتھہ کلچر اپنانے کا لائسنس نہیں مل گیا،منہ توڑ جواب دیں گے . پوری طاقت کا استعمال کیا جائے گا .
وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ جب آپ حکومت میں تھے، مہنگائی ہورہی تھی، سارے ضمنی الیکشن ہم جیت رہے تھے . ان ضمنی الیکشن کو جیتنے سے مراد یہ نہیں تھا کہ آپ کی حکومت کو غیر آئینی طریقے سے ختم کیا جائے . ہم نے آئینی طریقے سے آپ کی حکومت کو ختم کیا، ہم نے کوئی جتھہ کلچر نہیں اپنایا، اسلام آباد پر چڑھائی نہیں کی .
ان کا کہنا ہے کہ اب آپ کو ضمنی الیکشن جیتنے سے کوئی ایسا لائسنس نہیں مل گیا کہ آپ جتھہ کلچر اپنائیں، اگر آپ نے ایسا کیا تو منہ توڑ جواب دیا جائے گا، پوری طاقت کا استعمال کیا جائے گا . ابتدا آپ نے کرنی ہے، اس کا انجام ہم نے کرنا ہے . اگر ایسا کچلر اپنایا گیا آپ کی جانب سے تو پھر جتھہ ہی تیار کیا جائے گا .
انہوں نے کہاہے کہ مسلح وائلنس کر کےالیکشن نہیں حاصل کیے جاتے . الیکشن حاصل کرنا ہے تو ٹیبل پر آئیں . اگر یہ راستہ کھولیں گے تو یہ جموریت کی نفی ہوگی، رول آف لا کی نفی ہوگی . ہم نے جمہوریت اور رول آف لا کے لیے ساری زندگی جدوجہد کی ہے . ان کا کہنا ہے کہ عمران خان کہتے ہیں نہ کہ ہمیں نہیں پتا کہ آپ نے کیا کرنا ہے . ہمیں سارا پتا ہے، اور ہم پوری طرح سے تیار ہیں . ہم جمہوریت، پارلیمنٹ، رول آف لا کا دفاع کریں گے . ملک میں جو آپ فتنہ، افراتفری اور انارکی چاہتے ہیں پوری قوم اور ساری سیاسی جماعتیں اسے طاقت سے روکیں گے
انہوں نے کہا ہے کہ جو ووٹ مجھے ملے وہ قوم تو میرے ساتھ ہے، جو میرے مخالف کو ملے وہ چور اور ڈاکو ہے، ملک کا دشمن ہے، یہ رویہ قابل مذمت ہے، یہ ملک کو کسی حادثے سے دوچار کر سکتا ہے . پوری قوم کو اس رویے کا قلع قمع کرنا پڑے گاان کا کہنا ہے کہ اتوار کو بھی عدالتیں کھلیں اور انہیں ریلیف ملے تو عین انصاف ہے . ہمارے لیے عدالتیں کھلیں تو غلط ہے، یہ رویہ ٹھیک نہیں . میرے خلاف جو وارنٹ حاصل کیا گیا، جب وہ درج ہوا مین جیل میں تھا، جب میں عدالت گیا، ڈی جی اینٹی کرپشن عدالت پہنچا ہی نہیں . اس قسم کی حرکتوں سے کوئی یہ سمجتا ہے کہ وہ حکومت میں آجائے گا، اور راوی چین لکھے گا ایسا نہیں ہوسکتا .
انہوں نے کہا ہے کہ پوری قوم ہماری مدد کو آئے گی، تمام لا انفورسمنٹ ایجنسیز اپنا فرض پورا کریں گی . یہ آئیں جب بھی آئیں آٹے دال کا بھاؤ معلوم ہوجائے گا . جمہوریت اگر یہ ہے کہ جو ووٹ آپ کو پڑا تو ٹھیک باقی مخالفین کا ووٹ کیوں قبول نہیں . ان کا کہنا ہے کہ جمہوریت کے لیے آگے بڑھنا چاہتے ہیں، الیکشن کے لیےآپ چڑھائی کریں گے، اگر یہی کلچر بنے گا تو ہر بار ایسا ہی ہوا کرے گا . پھر تو جب جس کا دل چاہے گا اسی کے مطابق الیکشن ہوا کرے گا، یہ کلچر قوم چاہتی ہے، لوگ چاہتے ہیں تو فابیہا .