سعودی عرب میں غیرملکیوں کی ملازمتوں میں مزید کمی

ریاض (قدرت روزنامہ) سعودی عرب میں غیرملکیوں کی ملازمتوں میں مزید کمی ہونے جارہی ہے کیوں کہ وزارت افرادی قوت نے اس سال مزید 11 پیشوں کی سعودائزیشن کا منصوبہ بنا لیا . سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق وزیر افرادی قوت و سماجی بہبود انجینیئر احمد الراجحی نے کہا ہے کہ وزارت اس سال کے اختتام سے قبل سعودائزیشن کے حوالے سے مزید 11 نئے فیصلے جاری کرے گی، جن کے تحت پروجیکٹ مینجمنٹ، سیلز اور فوڈ اینڈ ڈرگ سیکٹر کے پیشوں کی بھی سعودائزیشن کی جائے گی .


انہوں نے ایوان صنعت و تجارت ریاض میں سرمایہ کاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مختلف پیشوں، سرگرمیوں اور شعبوں کی سعودائزیشن کی بدولت پرائیویٹ سیکٹر میں سعودی ملازمین کی تعداد میں غیرمعمولی اضافہ ہوا ہے اور ان کی تعداد 2.13 ملین سے تجاوز کرگئی اور سعودی شہریوں میں بے روزگاری کی شرح کم ہوکر9.7 فیصد تک رہ چکی ہے، اقتصادی سرگرمیوں میں خواتین کی شرکت کا تناسب 35.6 فیصد تک پہنچ گیا ہے .
سعودی وزیر افرادی قوت نے کہا کہ پرائیویٹ سیکٹر سعودی شہرہوں کو روزگار فراہم کرنے کے سلسلے میں قابل قدر کردار ادا کر رہا ہے، سعودی وژن 2030ء کے اہداف کی تکمیل کے لیے سرمایہ کار منفرد شراکت کا ثبوت دے رہے ہیں، پرائیویٹ سیکٹر میں قانون محنت اور اس کے لائحہ عمل کی پابندی کا تناسب اس سال 98 فیصد تک پہنچ چکا ہے، ملازمین کے 74 فیصد سے زیادہ مسائل عدالتوں سے باہر مصالحت کے ذریعے طے کیے جا رہے ہیں .
انجینیئر احمد الراجحی کا کہنا تھا کہ بینکوں کے ذریعے ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی کا تناسب 80 فیصد تک پہنچ چکا ہے، 3.8 ملین سے زیادہ ملازمت کے معاہدوں کی آن لائن توثیق ہوچکی ہے، ملازمت کے معاہدوں کا آن لائن اندراج بڑھ رہا ہے جو کہ آجر اور اجیر کے حقوق و فرائض کے تحفظ کی بڑی ضمانت ہے .

. .

متعلقہ خبریں