کراچی (قدرت روزنامہ) پاکستانی ڈرامہ و فلم انڈسٹری کے معروف اداکار فیروزخان کی سابق اہلیہ علیزے سلطان نے تشدد کے شواہد عدالت میں پیش کر دیے . کراچی کی فیملی کورٹ شرقی میں فیروز خان کی جانب سے بچوں سے ملاقات اور حوالگی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی .
علیزے سلطان نے فیروز خان کی جانب سے کیے گئے تشدد کی تصاویر، ایم ایل او اور پولیس رپورٹ عدالت میں پیش کیں .
علیزے کے وکیل بیرسٹر قائم شاہ نے عدالت کو بتایا کہ میری کلائنٹ پر سنگین الزام لگائے گئے . نومبر 2019 کو فیروز نے علیزے کو تشدد کا نشانہ بنایا ،16 نومبر کو پولیس کو فیروز خان کے خلاف تشدد کی رپورٹ جمع کرائی . علیزے تھانے گئی تو فیروز کے خاندان نے فون کرکے دھمکیاں دی . علیزے سلطان کے وکیل نے کہا کہ فیروز خان تشدد کرتے تھے تاہم بچوں کی وجہ سے علیزے چپ رہی .
علیزے سلطان نے کمرہ عدالت میں کہا کہ تین سے چار سال میں فیروز خان نے میرے ساتھ جو کیا وہ بتانا نہیں چاہتی، فیروز خان نے مجھے تشدد کا نشانہ بنایا، میرا بیٹا سلطان بھی اس دوران زخمی ہوا . عدالت نے بچوں کی حوالگی کے لئے درخواستوں پر مزید سماعت یکم نومبر تک ملتوی کردی . . جبکہ اداکار کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ میں بچوں کا خرچ ادا کررہا ہوں اور کرنے کیلئے تیار ہو، بچوں سے ملاقات کرنا چاہتا ہوں ،بچوں سے ملنا میرا حق ہے اور یہ حق کوئی نہیں چھین سکتا .
فیروز خان کے وکیل نے کہا کہ سابق اہلیہ علیزے کے پاس بچوں کا مستقبل متاثر ہوگا ، علیزے کے مطالبات سے لگتا ہے کہ ان کا دماغی توازن درست نہیں، بچوں کی ماں علیزے مالی طور پر مستحکم نہیں کہ بچوں کو اچھی تعلیم دلوا سکے . اداکار فیروز خان کے وکیل نے کہا کہ ہفتہ میں کم از کم چار دفعہ فیروز خان کی بچوں سے ملاقات کرائی جائے اور مقدمے کا فیصلہ ہونے تک بچوں کو والد کے حوالے کیا جائے . جس پر علیزے سلطان کے وکیل بیرسٹرقائم شاہ کے جواب میں موقف اختیار کیا کہ بچوں کے والد فیروز خان کا زیادہ وقت بیرون ملک گزرتا ہے، فیروز خان جلدی غصے میں آکر چیزیں توڑنا شروع کردیتے ہیں،ایسے جذباتی شخص کے پاس بچے محفوظ نہیں رہ سکتے .