کابل چھوڑتے وقت طیارے کے اندر کیا حالات تھے؟ خاتون نے سب کچھ بتا دیا

(قدرت روزنامہ)جیسا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ طالبان نے افغانستان پر اپنننی حکومت کا باقاعدہ اعلان کردیا ہے . اس دوران جب طالبان افغانستان کے صوبوں کو فتح کرنے میں مصروف تھے تو دوسرے شہروں میں افرا تفری کا عالم تھا .

ایسے میں افغانستان کے صدر اشرف غنی بھی اپنی عوام کو بے سہارا چھوڑ کر ملک سے فرار ہوگئے تھے . طالبان کی حکومت کے بعد سے ہی افغانستان میں رہائش پذیر امریکی شہری اپنا سامان لپیٹ کر بھاگنے کی دوڑ میں مصروف ہوگئے جس کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر بہت تیزی سے وائرل ہوئی تھی . اس فلائٹ میں تقریباً 800 افراد کے ہونے کی اطلاعات تھیں جس میں سے ایک خاتون نے فلائٹ کا احوال بتاتے ہوئے نجی چینل کو ایک انٹرویو دیا ہے . حسینہ سید نامی اس خاتون نے اپنے انٹرویو میں بتایا کہ میں جلدی میں افغان پاسپورٹ اور برطانوی ڈرائیونگ لائسنس کے ساتھ ائیرپورٹ پہنچی کیونکہ میرے شوہر اور بچے برطانیہ میں رہتے ہیں . خاتون نے بتایا کہ حالات کافی پر سکون سے کیونکہ جب جہاز میں موجود تمام افراد کو دیکھا تو راحت ملی لیکن ذاتی طور پر مجھے ان کیلئے افسوس تھا جنہیں ہم پیچھے چھوڑ آئے تھے، میں ان افغان شہریوں کی مدد کرنا چاہتی تھی . حسینہ سید نے بتایا کہ برطانوی فوجیوں نے جہاز میں سوار ہونے کیلئے ہماری مدد کی، وہ بچوں سمیت سب کی بہت مدد کررہے تھے، ہمیں کھانا فراہم بھی کیا گیا اور پانی بھی پلایا گیا،بچے جہاز میں بری طرح رو رہے تھے، مجھ سمیت جہاز میں ہر کوئی رو رہا تھا . . .

متعلقہ خبریں