فرانسیسی خبررساں ادارے کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اس پلیٹ فارم پر 80 سے زائد مسلم خواتین کے نام، تصاویر اور ٹوئٹر ہینڈلز سمیت دیگر معلومات کو نیلامی کے لیے شیئر کیا گیا ہے، اس ایپ میں استعمال ہونے والی مسلم خواتین کی تصاویر اور دیگر معلومات ٹوئٹر سے لی گئی تھیں، ان خواتین میں صحافی اور پائلٹ بھی شامل ہیں . ان تصاویر کے ساتھ لفظ ’سُلی ڈیل آف دی ڈے‘ لکھا گیا ہے، جس کا مطلب ایک دن مسلم خاتون کے ساتھ ہے . ‘سُلّی‘ دراصل مسلم خواتین کے لیے توہین آمیز لفظ کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے . ہانا خان جو ایک پائلٹ ہیں، وہ بھی اس آن لائن ہراسگی کا شکار ہوئی ہیں، ہانا کا کہنا ہے کہ انہیں ایک ہفتے قبل ایک دوست نے اس ایپلی کیشن کا لنک بھیجا، جسے کھولنے پر ان کو اپنی تصویر چوتھے نمبر پر لگی ہوئی نظر آئی . اسکینڈل کے منظر عام پر آنے کے بعد مسلم کمیونٹی کی جانب سے شدید غم و غصہ کا اظہار کیا جارہا ہے . متاثرہ خاتون صحافی نے انتہاپسند ہندو حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ آخر کب تک بھارت میں بسنے والے 17 کروڑ مسلمانوں کو ہراساں کیا جاتا رہے گا . معاملہ سنگین ہوتے دیکھ ہوسٹنگ پلیٹ فارم گٹ ہب نے اس ایپ کو ہٹا دیا اور گٹ ہب کی سی ای او ایریکا بریسکیا نے ایک ٹوئٹ کے ذریعے وضاحتی بیان جاری کیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ پالیسوں کی خلاف ورزی پر ان تمام اکاؤنٹس کو معطل کردیا گیا ہے جن سے خواتین کی تصاویر کو نیلامی کے لیے پیش کیا گیا تھا . پولیس نے مختلف خواتین کی جانب سے درج ہونے والی شکایات کے بعد نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کردیں . واضح رہے کہ مسلم خواتین کی تصاویر کو چرا کر سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ڈالنے کا یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے . ماضی میں اس طرح کے متعدد واقعات ہوتے رہے ہیں . گزشتہ مئی میں بھی عید کے دوران انتہاپسند ہندوؤں نے مسلم خواتین کی تصاویر چرا کر ٹوئٹر اور یو ٹیوب پر’نیلامی‘ کے لیے ڈال دی تھیں . حتی کہ یوٹیوب پر مسلم خواتین کی ویڈیو ڈال کر لکھا گیا تھا،”ان کا دیدار کرکے اپنی آنکھوں کو سکون پہنچائیں . ” . .
نئی دہلی (قدرت روزنامہ)بھارت میں درجنوں مسلم خواتین کی انٹرنیٹ پر نیلامی کا انکشاف ہوا ہے . تفصیلات کے مطابق ’گٹ ہب‘ نامی پلیٹ فارم پر درجنوں مسلم خواتین کی تصاویر انٹرنیٹ پر نیلامی کے لیے پیش کی گئی ہیں .
متعلقہ خبریں