اسلام آباد میں بلی کو پھانسی دینے کے واقعے کی حقیقت سامنے آ گئی

اسلام آباد (قدرت روزنامہ) وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بلی کو پھانسی دینے کے واقعے کی حقیقت سامنے آ گئی . ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات نے کہا کہ بلی کے واقعے سے متعلق شکایت تحقیقات کے بعد جعلی نکلی، جس شخص نے تصویر شئیر کی وہ گمراہ کر رہا تھا .

انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے واقعے سے متعلق ہونے والی تحقیقات پر بتایا کہ بلی کے مالک نے بھی بیان دیا ہے کہ شکایت بے بنیاد ہے ایسا کچھ نہیں، تحقیقات میں کوئی تشدد نہیں ملا . انہوں نے کہاکہ سوشل میڈیا پر تمام ہائپ بے مقصد تھی . ہم نے متعلقہ شخص سے معافی بھی مانگی ہے . اسلام آباد پولیس نے بلی کو پھانسی دینے کی تصویر وائرل ہونے کے بعد ملزم کو گرفتار کیا تھا تاہم بعدازاں عدالت نے ملزم کی ضمانت منظور کر لی تھی . دو روز قبل شہر اقتدار میں مردہ بلی کے ساتھ انسانیت سوز سلوک کرنے والے شہری کو گرفتار کیا گیا تھا . بتایا گیا تھا کہ اسلام آباد کے علاقے لوہی بھیر میں ایک شخص نے بلی کو مارنے کے بعد اُسے رسی سے باندھ کر سیڑھیوں پر لٹکا دیا تھا . سفاک شخص نے بلی کے گلے میں پھندا ڈال کر اُسے رسی سے باندھ دیا تھا . پڑوسن انیلہ جنگلی جانوروں کے حقوق کے حوالے سے سرگرم ہیں، جنہوں نے اس صورت حال کو دیکھنے کے بعد پولیس کو واقعے سے آگاہ کیا اور شہری کے خلاف کارروائی کے لیے لوہی بھیر تھانے میں شکایت درج کرائی . خاتون کی درخواست پر ہمسائے کے خلاف تھانہ لوہی بھیر میں مقدمہ درج کر کے پولیس نے ایک واقعے میں ملوث شخص کو گرفتار کیا گیا . پولیس نے مقدمے میں اینیمل ایکٹ سمیت دفعہ 154 شامل کی . جب بلی کو پھانسی دینے کی تصویر وائرل ہوئی تو صارفین کی جانب سے سخت غم و غصے کا اظہار کیا گیا تھا . صارفین نے متعلقہ حکام سے نوٹس لینے اور ملزم کے خلاف بے زبان جانور پر وحشیانہ تشدد پر سخت سے سخت کارروائی کامطالبہ کیا تھا . ادھر جانوروں کے حقوق کے تحفظ کیلئے کام کرنیوالی تنظیموں کی جانب سے بھی واقعہ کی مذمت کی گئی . . .

متعلقہ خبریں