2 عورتیں موٹر سائیکل پر جارہی تھیں پیچھے سے لڑکوں نے تنگ کرنا شروع کردیا۔۔۔ کچھ لوگوں نے کیسے عورتوں کو بچایا اور لڑکوں کے ساتھ کیا سلوک کیا؟

(قدرت روزنامہ)موٹر سائیکل پر سوار دو خواتین کی تصویر کل رات سے وائرل ہے . یہ دونوں عورتیں ماں بیٹی ہیں جو رات میں موٹر سائیکل پر سفر کررہی تھیں اسی دوران ایک اور موٹر سائیکل پر دو لڑکے ان کی بائیک کے پیچھے والے پہئیے پر اپنی بائیک ٹکر ٹکرا کر انھیں مسلسل ہراساں کرنے کی کوشش کرہے تھے .

شاید وہ بدمعاش لڑکے خواتین کو ہراساں کرنے کے مذموم مقاصد میں کامیاب ہو بھی جاتے لیکن پاکستان میں آج بھی ایسے مردوں کی کمی نہیں جو خواتین کی 2 عورتیں موٹر سائیکل پر جارہی تھیں پیچھےعزت کرنا جانتے ہیں . ​​​​​​​بدمعاش لڑکوں کو تنبیہہ کی خواتین کو ہراسانی کا نشانہ بنتا دیکھ کر اچانک دو تین مرد اپنی اپنی گاڑیوں سے نکل کر ان لڑکوں کی جانب بڑھے اور اور انھیں اپنی گھٹیا حرکتوں سے باز رہنے کی تنبیہ کی . اچانک اپنے پکڑے جانے کے خوف سے وہ دونوں لڑکے ٹریفک سگنل کھلتے ہی بھاگ کھڑے ہوئے اور اس طرح ان دونوں خواتین نے سکھ کا سانس لیا . اس واقعے نے جہاں اس بات کو ثابت کیا کہ سب مرد ایک جیسے نہیں ہوتے بلکہ اکثریت ایسے مردوں کی ہے جو خواتین کی عزت کو اولین ترجیح دیتے ہیں اسی طرح ایک بات یہ سامنے آتی ہے کہ اسلام نے ہمیں برائی کو روکنے کا جو طریقہ بتایا ہے وہ اپنے اندر کتنا اثر رکھتا ہے کہ برائی کو ہاتھ سے روکو اور اگر اس کی طاقت نہیں رکھتے تو زبان سے اور اگر اس کی طاقت بھی نہیں رکھتے تو کم سے کم برے کو برا ضرور کہو . وہ دو بدمعاش لڑکے اس لئے ڈر کر بھاگ گئے کیونکہ انھیں پتا چل گیا تھا کہ وہاں ایسے نوجوان موجود ہیں جو انھیں برائی سے روکیں گے . اسی طرح اگر پاکستان کے تمام نوجوان اپنے ارد گرد برائی ہوتا دیکھ کر پولیس کو خبردار کردیں تو برائی اپنے آپ دم توڑ دے گی اور ملک کو بدنام کرنے والے اپنا منہ لے کر رہ جائیں گے . . .

متعلقہ خبریں