یو اے ای ؛ کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی پر 50 ہزار درہم تک جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ

ابو ظبی(قدرت روزنامہ)متحدہ عرب امارات حکومت نے کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی پر 50 ہزار درہم تک جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا . تفصیلات کے مطابق ملک میں عالمی وباء کورونا وائرس کی موجودہ صورت حال کے پیش نظر ایس او پیز کی خلاف ورزی پر ایک ہزار سے 50 ہزار درہم تک جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، جن میں کورونا وائرس کا شکار ہونے کے بعد ہسپتال میں داخل ہونے سے انکار کرنے اور ڈاکٹر کی تجویز کردہ دوا لینے میں غفلت یا انکار اور گھر پر قرنطینہ میں کوتاہی برتنا شامل ہے ، ان صورتوں میں 50 ، 50 ہزار درہم جرمانہ کیا جائے گا جب کہ قرنطینہ نہ کرنے، سفر کے بارے میں غلط معلومات فراہم کرنے اور بیرون ملک سے کارکن بھرتی کرکے لانے اور ان کی اطلاع متعلقہ حکام کو فراہم نہ کرنے پر 20 ہزار درہم جرمانہ ہوگا .

اس کے علاوہ کورونا مریضوں کے لیے بنائے گئے ای ٹریکنگ نظام کے ساتھ چھیڑ چھاڑ پر بھی جرمانے عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، جن میں ای ٹریکر کو اپنے ساتھ لے جانے ، خراب یا گم ہونے کی صورت میں کال سینٹر کو 24 گھنٹے کے اندر آگاہ نہ کرنے پر 10 ہزار درہم جرمانہ ہوگا جب کہ آلہ کھونے یا خراب کرنے پر الگ سے ایک ہزار درہم جرمانہ عائد کیا جائے گا جب کہ ڈیٹا کو تبدیل کرنے کی غرض سے ہیکنگ یا ٹریکر کو کھولنے پر بھی 20 ہزار درہم جرمانہ عائد کیا جائے گا ، مزید یہ کہ دکانداروں ، مالز اور مارکیٹوں کے لیے بنائے گئے ایس او پیز پر عمل در آمد نہ ہونے پر بھی متعدد جرمانے عائد کیے جائیں گے . اردو نیوز نے پاکستانی سفارت خانے کی ترجمان کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستانی سفارت خانے کی طرف سے پاکستانی کمیونٹی کو ان جرمانوں کے حوالے سے آگاہ کر دیا گیا ہے ، سفارت خانے نے اماراتی قوانین سے متعلق ہدایات اردو میں کمیونٹی کو پہنچا دی ہیں تاکہ وہ خلاف ورزیوں سے اجتناب کرتے ہوئے جرمانے سے بچ سکیں . دوسری طرف حکومت نے بعض صورتوں میں ماسک اتارنے کی بھی اجازت دی ہے ، جن میں ریستواران یا کیفے میں کھانا کھاتے ہوئے ، اکیلے دفتر میں کام کرتے یا اکیلے ورزش کرتے وقت اس کے علاوہ سانس میں مشکل اور جب طبی چیک اپ کے لیے ماسک اتارنا لازمی ہو تو اسے اتارا جاسکتا ہے ، اس کے ساتھ ساتھ حکومت کی جانب سے شہریوں اور غیر ملکیوں کو ان جرمانوں کے خلاف اپیل کا حق بھی دیا گیا ہے جس کے لیے جرمانہ ہونے کے بعد پبلک پراسیکیوشن کی ویب سائٹ پر جا کر آن لائن درخواست دینا ہوگی . . .

متعلقہ خبریں