سندھ

سندھ کے 24 اضلاع میں ضمنی بلدیاتی انتخابات، پولنگ کا وقت ختم ہوگیا


کراچی (قدرت روزنامہ)سندھ کے 24 اضلاع میں ضمنی بلدیاتی انتخابات کے لیے پولنگ کا وقت ختم ہوگیا ہے، صبح 8 بجے سے شروع ہونے والی پولنگ شام 5 بجے تک جاری رہی۔کراچی، حیدر آباد، سکھر، جیکب آباد، شکار پور، گھوٹکی، خیر پور، نوشہرو فیروز، شہید بینظیر آباد، سانگھڑ، عمر کوٹ، مٹیاری، ٹنڈوالہٰیار، جامشورو، دادو، بدین، ٹھٹھہ اور سجاول میں ضمنی بلدیاتی انتخابات میں 63 نشستوں پر امیدواروں کا چناؤ ہو رہا ہے۔
کراچی کے ضلع غربی، وسطی، کورنگی، جنوبی اور کیماڑی کی 11 یونین کونسلوں میں ووٹ ڈالے گئے۔امیدواروں کے انتقال کے باعث ان نشستوں پر انتخابات نہیں ہو سکے تھے۔
کراچی کے پولنگ اسٹیشن میں مسلح شخص داخل
کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد کی یو سی 13 کے پولنگ اسٹیشن کے اندر سیاسی جماعت سے تعلق رکھنے والے مسلح شخص کو گرفتار کر لیا گیا۔پولیس کے مطابق پولنگ اسٹیشن پروگرامر اسکول کے سیکیورٹی انچارج کو معطل کر دیا گیا ہے اور پولنگ اسٹیشن کے لیے ایک ایس ایچ او کو سیکیورٹی انچارج تعینات کیا ہے۔
ایس ایس پی سینٹرل معروف عثمان ملک نے کہا ہے کہ کشیدہ صورتِ حال پر قابو پا لیا گیا ہے اور ووٹنگ کا عمل پُرامن طریقے سے جاری ہے۔
حیدر آباد کے پولنگ اسٹیشن پر جھگڑا
حیدرآباد میں یو سی 119 کے پولنگ اسٹیشن گورنمنٹ شہید ملت اسکول میں جھگڑے کے بعد پولنگ کا عمل روک دیا گیا۔آزاد امیدوار کی حامی خواتین نے الزام عائد کیا ہے کہ سیاسی جماعت کے کارکن پولنگ بوتھ میں گھس گئے۔اس حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ پولنگ اسٹیشن میں توڑ پھوڑ کی گئی اور بیلٹ باکس توڑ دیے گئے۔
پولیس کے مطابق مشتعل افراد انتخابی اور دیگر سامان ساتھ لے گئے، ہنگامہ آرائی میں ملوث عناصر کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے۔اس حوالے سے الیکشن کمیشن کے ترجمان نے کہا ہے کہ حیدرآباد یو سی 119 کے پولنگ اسٹیشن نمبر 1، 3، 5، 6 میں بیلٹ پیپر چھیننے پر پولنگ روکی گئی۔
ترجمان کے مطابق الیکشن کمیشن نے متعلقہ ریٹرننگ افسر سے رپورٹ طلب کر لی ہے، ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایات کر دی گئی ہیں۔
پولنگ اسٹیشنز پر حالات کشیدہ ہونے کے بعد نارمل
کراچی کے علاقے نیو کراچی رشید آباد کی یو سی 13 کے پولنگ اسٹیشن نمبر 33 میں صبح حالات کشیدہ ہونے کے بعد اب صورتِ حال معمول پر ہے۔پریزائیذنگ افسر کا کہنا ہے کہ پولنگ عملے کے لیے پانی اور بجلی کے انتظامات اپنی مدد آپ کے تحت کیے ہیں۔
لیاری بہار کالونی میں گورنمنٹ گرلز سیکینڈری اسکول میں واقع پولنگ اسٹیشن نمبر 11، 12 اور 13 میں بھی حالات کشیدہ ہونے کے بعد نارمل ہو گئے۔
’جو بھی شکایت آ رہی ہے اسے دیکھ رہے ہیں‘
ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر ضلع وسطی نے کہا ہے کہ تمام پولنگ اسٹیشنز کی مانیٹرنگ کی جا رہی ہے، جو بھی شکایت آ رہی ہے اسے دیکھ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نیو کراچی رشید آباد کا مسئلہ بھی حل کرا دیا تھا، پُرامن طریقے سے ووٹنگ کا عمل چل رہا ہے۔
ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر ضلع وسطی کے مطابق پریذائیڈنگ افسر کے علاوہ کسی کو موبائل فون رکھنے کی اجازت نہیں، ہر پولنگ اسٹیشن پر ایک پولیس موبائل تعینات ہے۔
پولنگ اسٹیشنز اور ووٹرز کی تعداد
سندھ کے 24 اضلاع میں 449 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں جن میں سے 292 انتہائی حساس اور 157 کو حساس قرار دیا گیا ہے۔الیکشن کمیشن کے مطابق 24 اضلاع میں کُل رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 6 لاکھ 90 ہزار 295 ہے۔
کراچی میں کہاں کہاں ووٹنگ ہو رہی ہے؟
کراچی کے ضلع وسطی میں نیو کراچی ٹاؤن کی 2 اور نارتھ ناظم آباد ٹاؤن کی 1 یوسی میں ضمنی انتخاب ہو رہا ہے، ضلع کورنگی، لانڈھی اور شاہ فیصل ٹاؤن کی ایک ایک یوسی پر بھی ضمنی انتخاب جاری ہے۔ضلع غربی میں اورنگی کی 2 اور مومن آباد کی 1 یوسی میں ضمنی انتخاب ہو رہا ہے جبکہ کیماڑی میں بلدیہ ٹاؤن کی یوسی نمبر 2 اور جنوبی میں لیاری ٹاؤن کی یو سی نمبر 2 میں پولنگ جاری ہے۔
کراچی کے ضلع وسطی کی3 نشستوں پر 33، ضلع کورنگی کی 3 نشستوں پر 24 اور ضلع غربی کی 3 نشستوں پر41 امیدوار مدِ مقابل ہیں۔شہرِ قائد کے ضلع کیماڑی کی یو سی 2 بلدیہ پر 9 اور ضلع جنوبی کی یو سی 2 لیاری پر 12 امیدوار مدِ مقابل ہیں۔
ضلع سینٹرل کی 3 یوسیز میں 80 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں جن میں سے 44 حساس قرار دیے گئے ہیں اور یہاں مجموعی ووٹرز کی تعداد 1 لاکھ 25 ہزار 995 ہے۔ضلع کیماڑی کی یو سی 2 بلدیہ میں 14 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں اور تمام کو حساس قرار دیا گیا ہے، یہاں مجموعی ووٹرز کی تعداد 17 ہزار 796 ہے۔
حیدر آباد، دادو، ٹھٹھہ اور دیگر جگہ بھی پولنگ
حیدر آباد میں ممبر ڈسٹرکٹ کونسل، چیئرمین، وائس چیئرمین اور جنرل کونسل کی نشستوں پر پولنگ ہو رہی ہے، نوشہرو فیروز، دادو اور ٹھٹھہ میں تین، تین نشستوں پر ووٹ ڈالے جا رہے ہیں۔گھوٹکی، سکھر، خیر پور، بدین اور سجاول میں دو، دو نشستوں پر پولنگ ہورہی ہے جبکہ جیکب آباد، کشمور، شکار پور اور نواب شاہ میں ایک ایک نشست پر پولنگ جاری ہے۔
سانگھڑ، مٹیاری، ٹنڈوالہٰیار اور جامشورو میں بھی ایک ایک نشست پر پولنگ ہو رہی ہے۔
کراچی میں سیکیورٹی اقدامات
کراچی پولیس ترجمان کے مطابق بلدیاتی انتخابات سے متعلق سیکیورٹی پلان ترتیب دے دیا گیا ہے، انتخابات کے لیے 172 پولنگ بلڈنگز بنائی گئی ہیں اور 302 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں۔ترجمان کے مطابق کراچی پولیس کے 7 ہزار سے زائد اہلکار الیکشن سیکیورٹی کے فرائض انجام دے رہے ہیں، انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز پر 12 پولیس اہلکار تعینات ہیں جبکہ حساس پولنگ اسٹیشنز پر 10 پولیس اہلکار تعینات ہیں۔
ترجمان کے مطابق پولنگ کی عمارتوں پر کیو آر ایف دستے تعینات ہیں اور باہر آر آر ایف پیٹرولنگ پر ہے، ہنگامی حالات و صورتِ حال سے نمٹنے کے لیے کراچی پولیس کے خصوصی دستے ترتیب دیے گئے ہیں۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ کراچی پولیس دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ہمراہ عوام کے جان و مال کا تحفظ بنانے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔
’آئی جی نے کل پولیس کی نفری میں اضافہ بھی کیا ہے‘
الیکشن کمشنر سندھ اعجاز انور چوہان نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں ضلع غربی میں گیا تھا وہاں اچھے انتظامات ہیں، پولنگ اسٹیشنز میں بنیادی سہولتیں موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ آئی جی نے کل پولیس کی نفری میں اضافہ بھی کیا ہے، پہلے 7 ہزار کے قریب اہلکار تھے، اب 8 ہزار کے قریب ہیں۔
اعجاز انور چوہان نے کہا کہ ایک دو واقعات ہوئے ہیں جن کے خلاف کارروائی کریں گے، میرے پاس وقت پر پولنگ شروع ہونے کی رپورٹس آئی ہیں۔الیکشن کمشنر سندھ نے یو سی 6 نارتھ ناظم آباد کا دورہ بھی کیا اور انتظامات کا جائزہ لیا۔

متعلقہ خبریں