بلوچستان میں ابھرنے والے جزیرے پر میتھین گیس کے شواہد مل گئے

کوئٹہ(قدرت روزنامہ) بلوچستان کے ساحل کنڈ ملیر کے قریب نیا جزیرہ ابھر آیا . حکام کا کہنا ہے کہ سمندر کی تہہ سے اچانک ابھرنے والا جزیرہ بڑے رقبے پر محیط ہے .

سمندر میں یہ جزیرے گہرے پانیوں میں جغرافیائی ردوبدل کی وجہ سے وجود میں آتے ہیں . حکام کے مطابق سمندر میں ابھرنے والے یہ جزیرے اکثر وبیشتر ابھرنے کے کچھ عرصے بعد دوبارہ غائب ہوجاتے ہیں . کراچی سے 240 کلومیٹر دور مکران کوسٹل ہائی وے پر کنڈ ملیر کا ساحل واقع ہے . جہاں، پہاڑ، صحرا اور سمندر ایک جگہ اکٹھے ہو رہے ہیں . کنڈ ملیر بلوچ ماہی گیروں کی ایک چھوٹی سی بستی ہے جو ایک پہاڑی پر آباد ہے . سفید ریت پر نیلا پانی اور موجیں مارتا سمندر اس بستی کے نیچے موجود ہے . کنڈ ملیر کو بلوچستان کا جادوئی ساحل بھی کہا جاتا ہے . حکام کا کہنا ہے کہ کنڈ ملیر کے قریب ابھرنے والا جزیرہ ساحل کی اہمیت کو بڑھا سکتا ہے . حکام اس جزیرہ کا جائزہ لیتے رہیں گے . ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے تکنیکی مشیر معظم خان کا کہنا ہے کہ کراچی کے قریب واقع ساحل سونمیانی کے قریب سمندر میں ایک نیا جزیرہ ابھر آیا ہے . تیکنیکی مشیر ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان معظم خان نے بتایا کہ سونمیانی کے قریب یہ نیا جزیرہ مغرب میں نمایاں ہوا ہے . انکا کہنا ہے کہ جزیرے کا ابھرنا زیر زمین اور ساحلی علاقوں میں میتھین گیس کے دیگر معدنیات کی موجودگی کا اشارہ ہے . ان کا کہنا ہے کہ اسی مقام پر 2010ء اور 2000ء میں بھی جزیرے ابھرے تھے . ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے تکنیکی مشیر نے مزید بتایا کہ اس علاقے میں جیولو جیکل سرگرمیاں زیادہ ہونے کے بعد جزیرے ابھرتے ہیں . معظم خان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ابھرنے والے جزیرے کچھ عرصے بعد دوبارہ سمندر میں ڈوب جاتے ہیں . . .

متعلقہ خبریں