بلوچستان

خضدار میں شہید سکندر یونیورسٹی کا قیام بلوچستان کے نوجوانوں کے مستقبل کیلئے سنگ میل ہے، نواب ثنا اللہ


خضدار (قدرت روزنامہ) سابق وزیراعلیٰ بلوچستان چیف آف جھالاوان نواب ثناءاللہ خان زہری نے کہا ہے کہ ہم مستحکم پاکستان تعلیم یافتہ بلوچستان اور ترقی یافتہ مستقبل کے لئے جدوجہد کررہے ہیں، شہید سکندر یونیورسٹی خضدار کی تکمیل جہاں میرے لئے باعث افتخار ہے وہاں اہل بلوچستان اور بلوچستان کے نوجوانوں کے مستقبل کے لئے اہم سنگ میل ہے۔ یہ بات ہمار ے لئے باعث فخر ہے کہ ہم نوجوانوں کو بے راہ روی کا شکار کرنے کے بجائے ان کے تعلیمی مستقبل کو محفوظ بنا کر انہیں سماج میں اعلیٰ مقام دینے کے لئے عملی اقدامات کررہے ہیں، جب بلوچستان میں ہماری حکومت بنی تو میں نے تعلیمی انقلاب کے لئے انقلابی اقدامات اٹھائے آج بلوچستان کے طلباءو طالبات ان انقلابی اقدامات کے ثمر سے مستفید ہورہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی وزارت اعلیٰ کے دور میں منظور ہونے والی شہید سکندر یونیورسٹی کی تکمیل کے بعد یونیورسٹی کا افتتاح کرنے کے موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔
قبل ازیں جب چیف آف جھالاوان نواب ثناءاللہ خان زہری شہید سکندر یونیورسٹی پہنچنے تو کمشنر قلات ڈویژن داود خان خلجی اور ڈپٹی کمشنر خضدار کیپٹن (ر) جمیل احمد بلوچ نے ان کا استقبال کیا جبکہ شہید سکندر یونیورسٹی خضدار پراجیکٹ کے آرکیٹیکچر محمد علی مینگل نے پراجیکٹ کی تکمیل کے متعلق سابق وزیراعلیٰ بلوچستان کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی کی تعمیر پر کل دو ارب 84 کروڑ روپے کی خطیر رقم خرچ ہوئی ہے، پراجیکٹ تین سال کی قلیل مدت میں پایہ تکمیل تک پہنچا پراجیکٹ میں ایڈمن بلاک، چار گرلز اور بوائز ہاسٹلز، آرٹس، سائنس اور لینگویجز پر مشتمل تین فیکلٹی بلڈنگز، مسجد، وی سی ہاﺅس،لائبریری،کیفے ٹیریا،شاپنگ سینٹر،اسپورٹس کمپلیکس،اور استقبالیہ شامل ہیں جبکہ بلڈنگ میں اٹھائیس شعبہ جات کی گنجائش موجود ہے۔ اس موقع پر کمشنر قلات ڈویژن داود خان خلجی،ڈپٹی کمشنر خضدار کیپٹن (ر) جمیل احمد بلوچ،ایس ایس پی خضدار فہد خان کھوسہ،چیئرمین ڈسٹرکٹ کونسل خضدار صلاح الدین زہری آغا شکیل درانی سابق مئیر خضدار محمد آصف جمالدینی،سابق چیئرمین میر عبدالرحمن زہری،میر ظفر ساسولی۔پراجیکٹ ڈائریکٹر رحمت اللہ زہری۔جمیل قادر زہری،حبیب قادر زہری،ماما عبدالرحیم خدرانی،سمیت دیگر مختلف محکموں کے سربراہان اور عوا م سمیت پاکستان پیپلز پارٹی کے کارکنان بڑی تعداد میں موجود تھے
چیف آف جھالاوان نواب ثناءاللہ خان زہری نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہید سکندر یونیورسٹی نہ صرف جھالاوان بلکہ بلوچستان کے عوام کے لئے میری جانب سے ایک تحفہ ہے یہاں سے ہزاروں طلباءو طالبات اعلی تعلیم حاصل کر کے بلوچستان کے مستقبل کو محفوظ بنانے میں اپنا کردار ادا کرینگے شہید سکندر یونیورسٹی کی تکمیل سے جہاں مجھے دلی خوشی محسوس ہو رہی ہے وہاں مجھے یقین ہے کہ اس ادارے کی تکمیل سے شہداءکی روح کو بھی تسکین ملے گاکیونکہ شہید بابا سکندر زہری،شہید زیب زہری اور شہید مہر اللہ زہری اور ان کے ساتھیوں نے پاکستان کے استحکام سلامتی کے لئے اپنی جانوں کا نظرانہ پیش کیا تھا سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ یہ بات ہم فخریہ طور پر کہتے ہیں کہ ہم نے بلوچستان کے نوجوانوں کو پسماندگی کا شکار نہیں بنایا ان کے ہاتھوں میں کلاشنگوف نہیں دئیے انہیں استعمال کر کے اپنے محلات اور دولت میں اضافہ نہیں کیا بلکہ ہم نے نوجوانوں کی مستقبل کو محفوظ بنانے کے لئے انہیں تعلیمی ادارے دئیے،
ان کے ہاتھوں میں کلاشنگوف کے بجاے قلم دیا، شہید سکندر یونیورسٹی ہو یا کہ جھالاوان میڈیکل کالج،وومن یونیورسٹی کیمپسیز ہوں یا کہ دوسری بڑی تعلیمی ادارے یہ سب ہم نے نوجوانوں کو تحفہ میں نے دیا ہے صدیوں تک ہمارے ملک و بلوچستان کے طلباءو طالبات ان تعلیمی اداروں سے مستفید ہوکر ملک و قوم کی خدمت کرینگے ان کا کہنا تھا کہ بحیثیت وزیر اعلیٰ بلوچستان میں مزید خدمت کرنا چاہتا تھا تعلیمی انقلاب لانے کے لئے مزید مختلف علاقوں میں شہید سکندر یونیورسٹی جھالاوان میڈیکل کالج جیسے تعلیمی ادارے دینا چاہتا تھا مگر افسوس تعلیم دشمن عناصر کو یہ برداشت نہیں ہوا اور انہوں نے میری حکومت ختم کروانے میں کردار ادا کرکے بلوچستان کے مستقبل کو تاریکی کی جانب دھکیل دیا میں یقین دلاتا ہوں کہ اگر بلوچستان کے عوام نے مجھے میری جماعت کو ایک اور موقع دیا تو ہم جہاں سے تعلیمی انقلاب و ترقی یافتہ بلوچستان کی تکمیل کا سلسلہ روکاتھا وہاں سے اس تعمیر و ترقی کا دوبارہ سے آغاز کرینگے انہوں نے کہا کہ عنقریب شہید سکندر یونیورسٹی خضدار میں تعلیمی سلسلہ کا بھی آغاز ہو جائے گا۔

متعلقہ خبریں