بلوچستان کے مسائل کا حل مذاکرات کی میز پر ہی ممکن ہے، کوئٹہ کے جمالی آڈیٹوریم میں اہم تقریب سے مقررین کا خطاب
کوئٹہ (قدرت روزنامہ) "بلوچستان امن کا گہوارہ"کے عنوا ن سے کوئٹہ کے آڈیٹوریم میں تقریب کا انعقاد کیا گیا .
تفصیلات کے مطابق تقریب میں سینیٹر انوار الحق کاکڑ، سینیٹرسرفراز بگٹی، وزیرداخلہ بلوچستان میرضیاء اللہ لانگو، ظہور بلیدی اور ڈاکٹر میر سعادت سمیت 100 سے زائد سول سوسائٹی، سیاسی رہنماؤں، علماء، وکلاء اور صحافیوں نے شرکت کی .
تقریب کا مقصد بلوچستان میں مفاہمتی پالیسی اور صوبے کی بہتر ہوتی صورتحال پر روشنی ڈالنا تھا،عسکریت کا راستہ چھوڑنے والے کالعدم بلوچ نیشنل آرمی کے سابق کمانڈر گلزار امام شنبے نے بھی تقریب میں شرکت کی . تقریب کےشرکا ءکاکہنا تھا کہ بلوچستان کے مسائل کا حل مذاکرات کی میز پر ہی ممکن ہے .
الیکشن2017کی مردم شماری کے مطابق ہونگے یا 2023؟ احسن اقبال نے بتادیا
سینیٹر سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ بات چیت اور مفاہمت ہی بلوچستان کے امن کا واحد راستہ ہے، انوار الحق کاکڑ بولے کوئی شدت پسند ریاست سے جیت نہیں سکتا،ریاست بات چیت کو فوقیت دے رہی ہے تو شدت پسندوں کو بھی بلوچستان کی بہتری کے لئے سوچنا چاہیے .
وزیرداخلہ بلوچستان ضیااللہ لانگو کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے خواہشمندوں کو وہ حکومت کی طرف سے مذاکرات کی دعوت دیتے ہیں . ظہور بلیدی بولےسیاسی جماعتوں اور تمام سٹیک ہولڈرز کواپنا اپنا کردار ادا کرناہوگا .
تقریب کے شرکاءنے گلزار امام شنبے کی شرکت کو بھی خوش آئند قرار دیا،اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ ہم سب کو اپنے اختیارات کے مطابق بلوچستان کے خوشحالی کے لیے کام کرنا چاہیئے وہ مذاکراتی عمل کا حصہ ہیں اور اس کی حمایت بھی کرتے ہیں .
. .