نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہاکہ بلوچستان کے لوگ بدترین معاشی بدحالی کا شکار ہیں نوجوان بے روزگارہیںصوبے میں تجارت نہ ہونے کے برابر ہے ایسے میں کوئلہ کی واحد صنعت کو بھی سازشوں کے ذریعے ایک بہت بڑے بحران سے دوچار کیا گیا ہے . انہوں نے کہاکہ کوئلہ کی صنعت سے بلوچستان کے لاکھوں لوگوںکا روزگار منسلک ہے مگر گزشتہ کئی ماہ سے سیکورٹی کے مسائل پیدا کرکے اس صنعت کو بھی بند کردیا گیا ہے جس سے لاکھوں افراد بے روگار ہونے جارہے ہیں . انہوںنے کہاکہ جو ادارے کروڑوں روپے سیکورٹی کی مد میں بھتہ وصول کررہے ہیں وہ اس پر جوابدہ ہیں کہ جس صنعت سے کروڑوں روپے وصول کئے جارہے ہیں اس صنعت کا بہت بڑا حصہ بند ہونے کے قریب ہے اور لاکھوں لوگ بے روزگار ہورہے ہیں . انہوں نے ارباب اختیار سے مطالبہ کیا کہ بلوچستان کی بے روزگاری میں مزید اضافہ نہ کیا جائے بے روزگاری میںاضافے سے نفرتیں بڑھیں گی، وہ ادارے جو کوئلہ کی صنعت سے کروڑوں روپے وصول کرتے ہیں ان کو چائیے کہ اس بدحالی اور بحران کے خاتمے میں اپنا کردار ادا کرتے ہوئے مزید سازشوں سے باز رہیں ورنہ ایک بہت بڑا المیہ جنم لے گا جس سے کئی لاکھ افراد بے روزگار ہوں گے . . .
کوئٹہ (قدرت روزنامہ) سینئر سیاست دان وسابق سینیٹر نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں کوئلہ کی صنعت کو سازشوں کے ذریعے بحرانوں سے دوچار کرکے لاکھوں افراد کو بے روزگار کیا جارہا ہے،سازشیں کرنے والے بازآکر اس صنعت کی بدحالی اور بحرانوں کے خاتمے میں اپنا کردار ادا کریں . یہ بات انہوں نے گزشتہ روزسراوان ہا? س کوئٹہ میں کوئلہ کی تجارت سے منسلک افراد پر مشتمل وفد سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہی .
متعلقہ خبریں