ڈراما سیریل ’بے بی باجی‘ پر مداح جذباتی کیوں؟
کراچی (قدرت روزنامہ)نجی ٹی وی چینل کی ڈراما سیریل ’بے بی باجی‘ ایک مشہور سیریل بن گئی ہے۔ یہ ڈراما سیریل روزانہ شام 7:00 بجے نجی ٹی وی پر نشر ہوتی ہے۔ یہ ڈراما ادریس پروڈکشن کی پریزنٹیشن ہے۔ ڈرامے میں ایک مشترکہ خاندانی نظام (جوائنٹ فیملی سسٹم) کی کہانی ہے جو اس کے مرد کرداروں کے والد کی موت کے بعد منتشر ہو گیا۔ اس ڈرامے کو منصور احمد نے لکھا ہے اور اس کی ہدایتکاری تحسین خان نے کی ہے۔
ڈرامے کی کاسٹ میں منور سعید، ثمینہ احمد، سعود قاسمی، جویریہ سعود، حسن احمد، سنیتا مارشل، جنید نیازی، طوبیٰ انور، فضل حسین اور عینہ آصف شامل ہیں۔
ڈرامے میں مرکزی کردار ’بے بی باجی‘ ادا کر رہی ہیں جن کا شوہر اچانک فوت ہو گیا، بے بی باجی کے خاوند کی موت کے بعد ڈرامے نے ایک جذباتی موڑ لے لیا ہے، جس نے مداحوں کو بھی جذباتی کر دیا ہے۔یہ ایک ہنستا، بستا گھرانہ تھا تاہم ڈرامے میں کوئی بیٹا اپنے والد کی موت کے بعد اپنی ماں کو اپنے ساتھ رکھنے کے لیے تیار نہیں ہوتا، اگر کوئی ہوتا بھی ہے تو اس کی بیوی اسے ایسا کرنے کی اجازت نہیں دیتی۔
ڈرامے کے مداح ’بے بی باجی‘ کی بے بسی پر جذباتی ہو رہے ہیں
ڈرامے میں خاوند کی وفات کے بعد کوئی بہو ’بے بی باجی ‘ کی ذمہ داری لینے کو تیار نہیں ہے۔ ڈرامے کے مداح ’بے بی باجی‘ کی بے بسی پر جذباتی ہو رہے ہیں۔ اس ڈرامے کی قسط نمبر 54 میں بھی ایک انتہائی دکھی اور جذباتی منظر دکھایا گیا ہے جس میں وآصف سے ان کی بیوی فرحت ’بے بی باجی‘ (وآصف کی ماں) کو گھر لے آنے پر شدید لڑائی کر رہی ہوتی ہیں۔ ’بے بی باجی‘ (وآصف کی ماں) وآصف کو موبائل فون دینے اس کے کمرے کی طرف آتی ہیں تو دروازے کے باہر اپنی بہو اور بیٹے کی ساری گفتگو سن لیتی ہیں، اس کے بعد وہ مایوس ہو کر پلٹ رہی ہوتی ہیں کہ وآصف باہر آ جاتا ہے اور ماں کو دروازے کے قریب کھڑا دیکھ لیتا ہے۔
بے بی باجی ساری گفتگو سننے کے باوجود وآصف کو محسوس نہیں ہونے دیتیں اور موبائل وآصف کے ہاتھ میں تھما کر مایوسی کے ساتھ واپس پلٹ جاتی ہیں۔
ڈراما آج کے معاشرے کی درست اور حقیقت پر مبنی عکاسی کر رہا ہے: ناظرین
ڈرامے کے ناظرین اس ڈرامے کو اس لیے پسند کر رہے ہیں کہ یہ ڈراما آج کے معاشرے کی درست اور حقیقت پر مبنی عکاسی کر رہا ہے۔ ناظرین کا کہنا ہے کہ شوہروں کی موت کے بعد حقیقی زندگی میں ماؤں کے ساتھ ہونے والا سلوک اور مصائب اس ڈرامے میں دیکھے جا سکتے ہیں۔
بعض مداحوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس طرح کے دل دہلا دینے والے ڈراموں کو ٹیلی ویژن پر نشر نہیں کیا جانا چاہیے کیونکہ ان کا معاشرے میں غلط پیغام جاتا ہے۔ ناظرین کا کہنا ہے کہ اس طرح کے ڈرامے دیکھنا تکلیف دہ ہوتے ہیں۔
‘میں اب اپنی زندگی میں بیٹا نہیں چاہتا’: سوشل میڈیا صارف
سوشل میڈیا صارفین یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ بیٹے شادی کے بعد والدین کی اچھی طرح دیکھ بھال نہیں کرتے لیکن بیٹیاں ہمیشہ والدین کے بارے میں اچھا سوچتی ہیں۔ ایک سوشل میڈیا صارف نے لکھا کہ ‘اب میں اپنی زندگی میں بیٹا نہیں چاہتا’۔
بہت سے لوگ ڈرامے میں بیٹوں کے کرداروں کو کوس رہے ہیں جو اپنی ماں کو اپنے گھروں میں اپنے ساتھ نہیں رکھ سکتے۔ ناظرین کہہ رہے ہیں کہ وہ بچی باجی کے مناظر کو چھوڑ دیتے ہیں کیونکہ وہ اس کے تکلیف دہ لمحات نہیں دیکھ سکتے۔