صوبے کی فرسٹ و سیکنڈ الیون کرکٹ ٹیمیوں میں اہل کھلاڑیوں کو نظر انداز کیا جاراہا ہے، نصر اللہ زیرے

(قدرت روزنامہ)بلوچستان اسمبلی کا اجلاس ڈیڑھ گھنٹہ کی تاخیر سے سپیکر میر عبدالقدوس بزنجو کی زیر صدارت شروع ہوا . اجلاس کے آغاز پر پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے نصراللہ زیرئے نے پوائنٹ آف آرڈر پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہر سال پاکستان کرکٹ بورڈ کے ذریعے قائد اعظم ٹرافی سمیت ڈسٹرکٹ سطح پر کرکٹ کے مقابلے ہوتے ہیں جن میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑیوں پر مشتمل دو ٹیمیں بنائی جاتی ہیں گزشتہ دنوں پی سی بی کے کوچز بھی یہاں آئے تھے اور یہاں پر فرسٹ و سیکنڈ الیون ٹیمیں بنائی گئیں مگر اس میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے ہمارے صوبے کے کھلاڑیوں کو نظر انداز کیاگیا ان مقابلوں میں نصیرآباد کے محمد عامر، لورالائی کے ناصر خان اور سبی کے رسول بخش نے ان میچز میں بیٹنگ اور باؤلنگ میں غیر معمولی اور نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کیا مگر انہیں نظر انداز کیاگیا انہوں نے کہا کہ پی بی سی کی گورننگ باڈی، جنرل باڈی سمیت بیس کمیٹیاں ہیں مگر کسی میں ہماری کوئی نمائندگی نہیں ہے فٹبال جو بلوچستان کامقبول کھیل ہوا کرتا تھا اسے تباہ کردیاگیا اب بلوچستان کے کونے کونے میں نوجوان کرکٹ کھیلتے ہیں اور ہمارے نوجوان شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کررہے ہیں مگر انہیں نظر انداز کیا جارہا ہے اس کا نوٹس لیا جائے جس پر سپیکر نے سیکرٹری اسمبلی کو ہدایت کی کہ اس سلسلے میں چیف سیکرٹری کے ذریعے متعلقہ حکام سے رپورٹ لی جائے .

. .

متعلقہ خبریں