کوئٹہ (قدرت روزنامہ) چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جناب جسٹس نعیم اخترافغان اور جناب جسٹس شوکت علی رخشانی پر مشتمل بینچ نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مورخہ 15 جولائی2022 کے حکم کی تعمیل میں جاری کی گئی ضلع کوئٹہ کے صوبائی حلقوں کی حد بندی /فائنل لسٹ (فارم 7)کو غیر قانونی و کالعدم قرار دے دیا اور ای سی پی کو حکم دیا کہ اگر آئندہ الیکشن 2017 کی مردم شماری کی بنیاد پر منعقد ہوتے ہیں تو الیکشن کمیشن آف پاکستان حد بندی کمیٹی کی جانب سے کوئٹہ کے صوبائی حلقوں کی حد بندی کے لیے مورخہ 31 مئی 2022 کو جاری کیے گئے مسودہ تجاویز (فارم 5) کی بنیاد پر فارم 7 دوبارہ جاری کریں -معزز عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے پاس دستیاب نقشوں و متعلقہ ڈیٹا ظاہر کرتا ہے کہ ضلع کوئٹہ کے حلقوں کی حد بندی کے لیے مسودہ تجاویز (فارم 5)کا اجرا عدالت عالیہ کے مورخہ یکم جون 2018 کے مشترکہ حکم کی تعمیل میں کیا گیا حد بندی کمیٹی کوئٹہ کے شمال سے شروع ہو کر اڑے ترچھے انداز میں گھڑی وار اگے بڑھتی گئی اور کمیٹی نے رول 2017 کے قاعدہ 10 میں فراہم کردہ معیار /ہدایات اپنائیں جس میں ایکٹ 2017 کے سیکشن 20 میں درج قابل عمل حد بندی کے اصولوں پر عمل کیا گیا اور جغرافیائی طور پر متصل علاقوں میں آبادی کی تقسیم ?جسمانی خصوصیات, موجود انتظامی اکائیوں، مواصلات کی سہولیات، عوامی سہولیات اور دیگر تمام متعلقہ علمی عوامل کو حد بندیوں کی یکساں تشکیل میں مدنظر رکھا گیا- معزز عدالت نے فیصلے میں مزید کہا کہ الیکشن کمیشن کے دو ممبران کی جانب سے مورخہ 15 جولائی 2022 کے حکم کی بنیاد پر جاری کیا گیا فارم7 عدالت عالیہ کے یکم جون 2018 کے حکم کی صریحاً خلاف ورزی ہے مزکورہ حکم عدالت عظمٰی نے پہلے ہی برقرار رکھا ہے اور یہ ایکٹ 2017 کے سیکشن 20 میں درج حد بندی اور رولز 2017 کے قاعدہ 10 کی بھی خلاف ورزی ہے . معزز عدالت نے یکساں قانونی سوالات اور حقائق کی بنا پر آئینی درخواستیں 1540,1541?1664? اور 1713 اپنے اس مشترکہ فیصلے کے ذریعے نمٹا دیں .
درخواست گزاروں نے مذکورہ بالا آئینی درخواستوں میں استدعا کی کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی طرف سے 15 جولائی 2022 کے حکم نامے اور اس کے نتیجے میں بننے والی حلقوں کی فہرست کو غیر قانونی و کالعدم قرار دیا جائے اور حلقہ بندیوں کا مسودہ/ ابتدائی فہرست جاری کرتے وقت حلقوں کی سابقہ پوزیشن کو بحال کیا جائے اور انھیں حتمی شکل دی جائے . معزز عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ تمام درخواستوں میں درخواست گزاروں اور لیگل ایڈوائزر الیکشن کمیشن آف پاکستان کو سننے کے بعد دستیاب ریکارڈ کا جائزہ لیا گیا جس سے پتہ چلتا ہے کہ 2018 کے عام انتخابات سے قبل مشترکہ مفادات کونسل نے 2017 کی مردم شماری کی رپورٹ کو منظور نہیں کیا تھا جس کی وجہ سے اسلامی جمہوریہ پاکستان 1973 کے آئین کے ارٹیکل 51 (5) میں شق شامل کی گئی کہ 2018 میں ہونے والے اگلے عام انتخابات اور اس سے متعلق ضمنی انتخابات کے مقاصد کے لیے تعین 2017 کی مردم شماری کے ان عارضی نتائج کی بنیاد پر کیا جائے گا جو کہ وفاقی حکومت شائع کرے گی- 2018 کے عام انتخابات سے قبل مختلف آئینی پٹیشنز کے ذریعے ضلع کوئٹہ کے 8 حلقوں کی حد بندی /فائنل لسٹ کو چیلنج کیا گیا تھا -معزز عدالت نے یکم جون 2018 کے مشترکہ حکم کے ذریعے یہ درخواستیں نمٹا دیں – حکم کے تحت ضلع کوئٹہ کے 8 حلقوں کی حد بندی/ حتمی فہرست (ما سوائے پی بی 31 کوئٹہ 8, جو کہ اب پی بی 44 کوئٹہ 8 ہے) کی حد بندی کو کالعدم قرار دیتے ہوئے ای سی پی کو ہدایات جاری کی تھیں کہ وہ پیرا نمبر اٹھ اور نو کی تجاویز کی روشنی میں ضلع کوئٹہ کے 8 صوبائی حلقوں کی حد ںندی جلد از جلد کر لے- معزز عدالت کا یہ حکم سپریم کورٹ میں سول پٹیشن نمبر2196 اور 2197/ 2018 کے ذریعے چیلنج کیا گیا مورخہ 25 جولائی 2018 کو جنرل الیکشنز کا اعلان کر دیا گیا جبکہ مورخہ 31 مئی 2018 کو جنرل الیکشنز کا شیڈیول جاری کیا گیا تھا -سپریم کورٹ میں دائر مذکورہ بالا زیر التوا سول پٹیشنز بارے میں فریقین اور ای سی پی کو معلوم نہیں تھا جس کی وجہ سے معزز عدالت عالیہ کی یکم جون 2018 کے مشترکہ حکم کی تعمیل کے بجائے ای سی پی کے تین ممبران نے مورخہ 7 جون 2018 کو ارڈر پاس کیا جس کے نتیجے میں ضلع کوئٹہ کے صوبائی حلقوں کے لیے جنرل الیکشنز کا انعقاد ای سی پی کے اعلان کردہ حد بندی /فائنل لسٹ کی بنیاد پر کیا گیا جبکہ سپریم کورٹ نے مورخہ سات جون 2018 کو عدالت عالیہ کے یکم جون 2018 کے حکم کو برقرار رکھا لیکن بدقسمتی سے اس کی کاپی بروقت متعلقہ فریقین تک نہ پہنچ سکی ای سی پی کی حد بندی کمیٹی نے آئندہ الیکشن کے لیے 2017 کی مردم شماری رپورٹ کی بنیاد پر مور خہ 31 مئی 2022 کو ڈسٹرکٹ کوئٹہ کے نو صوبائی حلقوں کی حد بندی کے لیے رولز 17 کے قاعدہ 10(7) کے تحت (فارم 5) مسودہ تجاویز جاری کیں یہ مسودہ تجاویز 31 مئی 2022 کو چیلنج کر دی گئی جسے ای سی پی کے دو ممبران نے 15 جولائی 2022 کے مشترکہ حکم کے ذریعے قبول کر لیا اور اسے معزز عدالت کے یکم جون 2018 کے حکم کے خلاف ورزی کرتے ہوئے تبدیل کر دیا گیا حالانکہ عدالت عظمیٰ نے اپنے حکم مورخہ 7 جون 2018 کے ذریعے اسے برقرار رکھا تھا ای سی پی کے اس مذکورہ بالا مشترکہ ارڈر مورخہ 15 جولائی 2022 کی تعمیل میں ضلع کوئٹہ کے نو صوبائی حلقوں کے لیے(فارم 7) فائنل لسٹ ایکٹ 2017 کے رول 14 کے تحت جاری کی گئ . معزز عدالت نے فارم 7 یعنی ضلع کوئٹہ کے صوبائی حلقوں کی حتمی فہرست فارم 5 کے مطابق جاری کرنے کا مذکورہ بالا فیصلہ سناتے ہوئے اس کی کاپی الیکشن کمیشن آف پاکستان کو تعمیل کے لئے بھجوانے کا حکم دیا .
. .