کوئٹہ (قدرت روزنامہ) نگران صوبائی وزیر کھیل و ثقافت نوابزادہ جمال خان ریسانی نے شان پاکستان ایوارڈز کی تقریب سے بطور مہمان خاص خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبہ بلوچستان ایک رنگین اور ملنسار تاریخ کا صوبہ ہے ہمارے نوجوان نسل ملک و قوم کی ترقی و خوشحالی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں، ہمارے بلوچستان کی ثقافت میں مختلف قبائل اور اقوام کے لوگ شامل ہیں جو اپنی اپنی زبانوں روایات فنون اور ثقافت کے ساتھ ایک مستند تاریخی حیثیت بھی رکھتے ہیں . انہوں نے کہا کہ شان پاکستان ایوارڈز کا مقصد عموما سوسائٹی کی بہترین تشکیل ہوتا ہے شان پاکستان ایوارڈز کی منعقدہ تقریب میں صوبائی نگران وزیر اطلاعات جان اچکزئی،سیکرٹری ثقافت منظور حسین،سیکرٹری کھیل محمداسحاق جمالی،تعلیم و صحت کے میدان میں نمایاں کارکردگی کے حامل نوجوانوں،موسیقاروں،فنکاروں،ورزشی شخصیات،سماجی کارکنان اور دیگر اہم شخصیات سمیت تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے کثیر تعداد میں شرکت کی .
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شان پاکستان ایوارڈز کے سلسلے میں نگران وزیر اعلی بلوچستان میر علی مردان خان ڈومکی کی قیادت میں محکمہ ثقافت کی جانب سے صوبے کے نامور شخصیات کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے جو مستقبل میں ترقی کیلئے نہایت موثر اقدام ہے اس بابت محکمہ ثقافت کی کوششوں کے نتیجے میں آرٹس سے منسلک افراد کی حوصلہ افزائی کیلئے بلوچستان آرٹس کونسل کا قیام عمل میں لایا گیا ہے اس کے علاوہ صوبہ کے 110 فنکاروں کو ماہانہ 30 ہزار روپے کا اعزازی مالی پیکج دیا جا رہا ہے جبکہ کرونا کے مد میں بھی پانچ کروڑ روپے تقسیم کیے جاچکے ہیں جو اس بابت سنجیدہ اقدامات کا منہ بولتا ثبوت ہے اس کے ساتھ ساتھ ہر سال 23 ستمبر کو پشتون کلچر ڈے اور 2 مارچ کو بلوچ کلچر ڈے جبکہ 19 مئی کو ہزارگی کلچر ڈے منائے جاتے ہیں . اس کے علاوہ بہت جلد نوجوانوں کی ترقی و خوشحالی کے لیے یوتھ پالیسی اور صحت مندانہ ماحول کی فراہمی کے لیے سپورٹس پالیسی اس کے ساتھ ساتھ ثقافتی ترویج کے لیے کلچر پالیسی بنائی جا رہی ہے صرف اتنا ہی نہیں بلکہ صوبے کے تمام ڈویڑنز میں کلچر کمپلیکسز اور ارٹس کونسلز کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے اس کے علاوہ 25 دسمبر کو یوم قائد کے مناسبت سے زیارت ریزیڈنسی میں ایک شاندار میوزیکل اور کلچرل نائٹ منایا جائے گا تاکہ عوام کو اس بابت اگاہی دی جا سکے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صوبائی نگران وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے کہا کہ صوبے کی ثقافت کی قدر کرنا اور اس کی حفاظت کرنے کے ساتھ ساتھ اس کی ترویج کرنا ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے ہم اپنی تاریخ کی پہچان کے ساتھ آنے والی نسلوں کو مضبوطی اور پہچان دے سکتے ہیں انہوں نے کہا کہ ہمیں فخر ہے کہ ہمارے ادارہ ثقافت نے اس رشتے کو مضبوطی سے جاری رکھا ہے اس کے علاوہ فنکاروں کو معاشرتی مواقع فراہم کر کے ان کی تربیت اور توانائی کو بڑھاتے ہیں تاکہ وہ ہماری ثقافت کو مزید بھی استحکام اور مضبوطی دے سکیں .
. .