کوئٹہ(قدرت روزنامہ)بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کے مرکزی صدر سابق وفاقی وزیر میر اسراراللہ خان زہری نے اپنے ایک مزمتی بیان میں کہا ہیکہ مستونگ میں جمعیت علماء اسلام کے رہنماء سینیٹر حافظ حمد اللہ کے قافلے پر بم حملے کوایک سوچی سمجھی تخریب کاری قرار دیکر انکی شدید الفاط میں مذمت کی گئی ہے . میر اسراراللہ خان زہری نے کہا ہے کہ صوبہ کے حالات ایک مرتبہ پھر خرابی کی جانب جارہی ہے مستونگ میں انتظامیہ اور پولیس کی کارکردگی پرمختلف سوالات اٹھ رہے ہیں حکومت صوبہ میں سیکیورٹی پراربوں روپئے خرچ کیاجارہاہے لیکن اس کے باوجود سیاسی اکابریں اور عوام ہرجگہ عدم تحفظ کا شکار ہیں اور عوام کی جان ومال محفوظ نہیں ہے ان خیالات اظہار بی این پی عوامی کے سربراہ میر اسراللہ خان زہری نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا میر اسراراللہ خان زہری نے کہا کہ حکومتیں سیاسی رہنماؤں کی حفاظتی سیکیورٹی کو سخت کرکے انہیں تحفظ دیں .
صوبے میں سیکیورٹی کے معاملات میں سستی اور غفلت برتی جارہی ہے پارٹی قائدین عدم تحفظ کا شکار ہورہاہے صوبہ میں بم حملے ٹارگٹ کلنگ زور پکڑتی جارہی ہے نگران حکومت اور مقامی انتظامیہ مستونگ میں سینٹیرحافظ حمد اللہ کے قافلے پر بم حملے کی تحقیقات کرکے ان میں ملوث ملزمان کوکیفرکردار تک پہنچایا جائے صوبے میں ہرجگہ بدامنی غیر یقینی صورتحال پیداہوگئی ہے اس پر قابو پانا سیاسی لیڈروں کو تحفظ دینا نگران حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے میر اسراراللہ خان زہری نے کہا وفاقی وصوبائی نگران حکومتوں پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ سیاسی اکابرین کے تحفظ کیلئے سیکیورٹی معاملات کو بہتر بنائے اور مستونگ بم دھماکہ واقعہ کی شفاف تحقیقات کرکے ان میں ملوث ملزمان کو قرار واقعی سزادیں اور نگران حکومت آئندہ ایسی واقعات کی پیشگی روک تھام کیلئے سیاسی رہنماؤں کی سیکیورٹی کو سخت کرکے اپنی ذمہ داریوں کو پوراکرکےسیاسی قائدین کو تحفظ فراہم کئے جائیں .
. .