وڈھ میں جاری کشیدگی اختر مینگل کی زاتی ضد اور انا کا نتیجہ ہے بی این پی کی سینئیر قیادت پارٹی سربراہ کے منفی اقدامات سے نالاں ہیں. ذرائع

وڈھ(قدرت روزنامہ)وڈھ میں جاری کشیدگی اختر مینگل کی زاتی ضد اور انا کا نتیجہ ہے بی این پی کی سینئیر قیادت پارٹی سربراہ کے منفی اقدامات سے نالاں ہیں. ذرائع

تفصیلات کیمطابق بی این پی کی لیڈر شپ اور عہدہ دار اس وقت اختر مینگل کے جانب سے اٹھائے گئے منفی اقدامات سے ناخوش و نالاں ہیں وڈھ میں گزشتہ تین ماہ سے جاری کشیدگی نے بی این پی کے سینئیر قیادت کو مزید پریشانی میں مبتلا کر رکھا ہے، کیونکہ وڈھ میں جو کچھ بھی ہو رہا ہے اس سے پارٹی کا کوئی تعلق نہیں، وڈھ مسلہ کی آڑ میں اختر مینگل اپنے پارٹی کے عہدہ داروں پر دباو ڈال کر وڈھ میں اپنی زاتی مفاد کی جنگ کو پارٹی اور بلوچستان کی سیاست سے جوڑنا چاہتا ہے جسے پارٹی میں موجود سینئیر قیادت نے نہ صرف مسترد کیا ہے بلکہ اس کی بھر پور مخالفت بھی کی ہے، جسکی وجہ سے پارٹی ٹوٹ پھوٹ اور انتشار کا شکار ہے .
اختر مینگل کی منفی پالیسیوں کی وجہ سے پارٹی کے اندر شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے جسکی واضح مثال آغا موسیٰ جان سمیت دیگر رہنماوٴں کی وائس ریکارڈنگز ہیں،

وڈھ کی کشیدہ صورتحال پر چئیرمین سینٹ صادق سنجرانی کی سربراہی میں جو کمیٹی قائم ہوئی تھی اختر مینگل کی جانب سے ثناء بلوچ اس کمیٹی میں بطور ممبر تھے عین وقت پر ثناء بلوچ نے میٹنگ میں شرکت نہیں کی کیونکہ اختر مینگل کا یہ اصرار تھا کہ ثناء بلوچ وڈھ کی صورتحال کو توڑ مروڑ کر اسکی مرضی و منشاء کے مطابق بیان کرے لیکن ثناء بلوچ جو کہ تھوڑا بہت اصول پسند سیاستدان ہیں اس نے اس میٹنگ میں شرکت نہیں کی اور بیرون ملک چلاگیا،
ثناء بلوچ کے علاوہ بی این پی کے سینئر رہنما مختلف محفلوں اور فورمز پر اختر مینگل کی پالیسیوں سے بیزاری کا اظہار کر چکے ہیں

گورنر ولی کاکڑ بھی اختر کی انہی منفی پالیسوں کی وجہ سے شدید پریشانی کا شکار ہے اس نے اختر کو برملا کہہ دیا ہیکہ وہ اختر مینگل کے ان اقدامات میں اسکا مزید ساتھ نہیں دے سکتا اگر ولی کاکڑ نے اختر مینگل کے سامنے یہ بات رکھ دی ہیکہ اگر اختر مینگل کی جانب سے یہی رویہ اپنایا گیا اور مزید دباو ڈالا گیا تو وہ گورنر شپ کے منصب سے استعفٰی دے دیگا، گورنر ولی کاکڑ کا آج کا دورہ وڈھ بھی اسی وجہ سے ہے .

.

یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں کہ وڈھ اس وقت اختر مینگل کی ھٹ دھرمی و زاتی عناد کا شکار ہے وڈھ میں اس نے اپنی الگ ریاست قائم کر رکھی ہے وڈھ میں ڈھائے جانے والے مظالم چنگیز خان و ھلاکو خان کی یاد کو تازہ کر رہے ہیں، اختر مینگل کو یہ گوارا نہیں کہ کوئی اسکے مظالم و زیادتیوں کے خلاف اسکے سامنے کھڑا ہو جسکی وجہ سے اختر مینگل نے اپنے سیاسی و قبائلی مخالفین پر ظلم کے پہاڑ توڑے ہیں اختر مینگل کے حالیہ جبر و بربریت اس بات کا ثبوت ہیں کہ وہ اپنے مخالفین کو صفحہ ہستی سے مٹانا چاہتا اور اپنے مخالفین کی نسلوں کو نیست نابوُد کرنا چاہتا ہے اس ظلم و بربریت کو برقرار رکھتے ہوئے اس نے اب تک شہید سعید اللہ محمد حسنی سمیت سینکڑوں بیگناہوں کو شہید کیا ہے .
اختر مینگل کی انہی منفی اقدامات اور منفی ہتھکنڈوں کی وجہ سے آج وڈھ جنگ کا میدان بنا ہوا ہے اور اسکی اپنی پارٹی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے .

. .

متعلقہ خبریں