مسکن چورنگی؛ گیس لیکیج سے ایک اور دھماکا، 3 دکانیں، گاڑیاں تباہ، عمارت کمزور
کراچی(قدرت روزنامہ) مسکن چورنگی کے قریب رہائشی عمارت کی دکان میں گیس لیکیج سے دھماکے میں 3 دکانیں تباہ، کئی گاڑیوں کو نقصان پہنچا جب کہ عمارت میں دراڑیں پڑ گئیں۔شہر قائد میں گلشن اقبال کے علاقے مسکن چورنگی کے قریب رہائشی اپارٹمنٹ کی پیزا شاپ میں گیس لیکیج کے باعث زور دار دھماکا ہوا، جس کی آواز دُور تک سنی گئی۔ دھماکے کے باعث ہر طرف تباہی پھیل گئی اور موٹرسائیکل سوارراہ گیرشہری سمیت 4افراد زخمی ہوگئے۔
دھماکے کے نتیجے میں پیزا شاپ سمیت 3 دکانیں مکمل تباہ اوردیگردکانوں کو جزوی نقصان پہنچا جب کہ رہائشی عمارت کی پارکنگ میں کھڑی 10 سے زائد گاڑیوں پرعمارت کا ملبہ گرگیا جس کے باعث کچھ گاڑیاں تباہ اور کچھ کو شدید نقصان پہنچا۔ اپارٹمنٹس اور دکانوں پر مشتمل رہائشی عمارت میں دراڑیں پڑ گئیں۔
بم ڈسپوزل اسکواڈ کی ٹیم نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ پیزا شاپ میں گیس لیکیج کے باعث گیس کا پریشر بنا اور شاپ میں بجلی کے تاروں میں فلکچوایٹ ہونے سے دھماکا ہوا۔ دھماکے کے بعد پیزا شاپ کے 2 مالکان اورایک ملازم کو پولیس نے پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لے لیا۔مکینوں کے مطابق رہائشی اپارٹمنٹ کی دکانوں میں اب تک 4 دھماکے ہوچکے ہیں۔ 3 سال قبل ہونے والے دھماکے میں 5 افراد جاں بحق ،6 فلیٹس مکمل تباہ اور کئی دکانوں کو نقصان پہنچا تھا۔
پیرکی صبح رہائشی اپارٹمنٹ اللہ نور کی پیزا شاپ میں ہونےو والا گیس لیکیج دھماکا اتنا شدید تھا کہ دکانوں میں رکھا سامان دور جاگرا۔ دھماکے کی اطلاع ملنے پرفلاحی تنظیموں کے رضا کارموقع پرپہنچے اور زخمیوں کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا۔ اطلاع ملنے پر پولیس،رینجرز،ریسکیو ادارے،فائر بریگیڈ،1122،سوئی سدرن کمپنی اورکے الیکٹرک کا عملہ بھی موقع پرپہنچ گیا اور کارروائی کا آغاز کیا۔
پولیس نے فوری طورپرکرائم سین یونٹ اوربم ڈسپوزل اسکواڈ کے عملے کو بھی طلب کرلیا۔ امدادی سرگرمیوں کےدوران ریسکیواہلکارکو پیزا شاپ سے ایک سلینڈر بھی ملا، جس کا والو کھلا ہوا تھا۔ شبہہ ہے کہ اسی سلینڈر سے گیس کا اخراج ہوا، جو دھماکے کا سبب بنا۔ پولیس کے مطابق دھماکے میں زخمیوں کی شناخت 46 سالہ عدنان احمد برکی ولد وحید احمد برکی ، 30 سالہ محمد وقاص ولد حامد ، 40 سالہ عمران ولد مقصود احمد، 34 سالہ محمدارشد ولد غلام مصطفیٰ کے نام سے ہوئی۔ 3 زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد کے بعد اسپتال سے گھر روانہ کردیا گیا جب کہ چوتھا زخمی عباسی شہید اسپتال میں زیر علاج ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ جائے وقوع سے تخریب کاری کے کوئی شواہد نہیں ملے۔ دھماکے بعد اللہ نوررہائشی اپارٹمنٹ کے مکین بھی بڑی تعداد میں اپنے گھروں سے باہر نکل آئے۔ انہوں نے بتایا کہ اسٹریٹ پیزا نامی شاپ میں انتہائی خطرناک نوعیت کا دھماکا ہوا۔ ایسا محسوس ہوا کہ زلزلہ آگیا۔ ہر طرف دھواں تھا اور تباہی مچی ہوئی تھی۔
واضح رہے کہ رہائشی اپارٹمنٹ کی متعدد شاپس میں گیس سلینڈر موجود ہیں کیونکہ یہاں تمام دکانوں میں کھانے پکانے کا کام ہوتا ہے جب کہ رہائشی اپارٹمنٹ کے قوانین میں شاپس میں کھانا پکانے اورتیارکرنے کی اجازت نہیں ہے۔ مکینوں نے بتایا کہ گیس لیکیج دھماکے سے شاپس سے زیادہ رہائشی اپارٹمنٹ کے اندر نقصان ہوا۔ گاڑیاں تباہ ہو گئیں جب کہ عمارت میں دراڑیں پڑ گئیں۔عمارت کے مکینوںنے بتایا کہ تمام متعلقہ اداروں کو کئی مرتبہ شکایات کی جا چکی ہیں، درخواستیں بھی جمع کروائی گئی ہیں لیکن کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ رہائشیوں نے خوف کا اظہار کیا کہ دکانوں میں کھانا پکانے یا تیار کرنے سےان کی زندگی کو شدید خطرات ہیں۔
مکینوں کے مطابق اللہ نور رہائشی اپارٹمنٹ میں اب تک 4 دھماکے ہو چکے ہیں۔ اکتوبر 2020ء میں ہونے والے دھماکے میں 5 افراد جاں بحق ،6 فلیٹس مکمل تبادہ اور کئی دکانوں کو نقصان پہنچا تھا۔ حالیہ دھماکے میں رہائشی اپارٹمنٹ کی پارکنگ میں موجود کئی گاڑیوں کو بھی شدید نقصان پہنچا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ انتظامیہ اپنی ذمے داری پوری کرے اور دکانداروں کو پابند کیا جائے کہ وہ سلینڈر کا استعمال نہ کریں۔پولیس حکام کے مطابق گیس لیکیج کے باعث دھماکے کے بعد پیزا شاپ کے 2 مالکان اورایک ملازم کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا گیا ہے، جن سے تفتیش کی جا رہی ہے ۔