میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ پینٹ امریکی یونیورسٹی پورڈیو کے سائنسدانوں کی کاوشوں کا نتیجہ ہے . اس پینٹ کو تیار کرنے کی بنیادی وجہ موسمیاتی تبدیلیوں سے دنیا میں بڑھتی ہوئی حدت کو کم کرنا تھا . اس حیرت انگیز ایجاد نے دیکھتے ہی دیکھتے پوری دنیا کی توجہ حاصل کر لی ہے . اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ عالمی ریکارڈ مرتب کرنے والے ادارے گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ نے اسے اپنی کتاب میں شامل کر لیا ہے . پروفیسر شیولین روآن کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش تھی کہ ایسا رنگ تیار کیا جائے جو عمارتوں کا گھروں کو سورج کی بڑھتی ہوئی حدت سے بچا سکے . اس کیلئے ضروری تھا کہ جو بھی پینٹ تیار کیا جائے وہ انتہائی سفید ہو . انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ خصوصی رنگ انفراریڈ شعاعوں کو خارج کرنے کی صلاحیت رکھا ہے بلکہ سولر ریڈیشنز کو بھی تقریباً 100 فیصد کر سکتا ہے . ان ہی خصوصیات کی وجہ سے سورج کی تپش اس پینٹ میں جذب نہیں ہو سکتی اور عمارت کی اندرونی دیواریں بغیر ایئر کنڈیشنر کے ہی ٹھنڈی ہو جاتی ہیں . سائنسدانوں کا دعویٰ ہے کہ پینٹ سے 1000 سکوائر فیٹ رقبہ کور کیا جائے تو دس کلو واٹس توانائی کے برابر ٹھنڈک پیدا ہو گی . . .
کیلیفورنیا(قدرت روزنامہ)امریکی سائنسدانوں نے ایک ایسا پینٹ تیار کیا ہے جس سے استعمال سے ایئر کنڈیشنر جیسی ٹھنڈک پیدا ہوگی . سائنسدانوں کا دعویٰ ہے کہ یہ حیر انگیز پینٹ اس دنیا سے ایئر کنڈیشنرز کو ہی ناپید کر دے گا .
متعلقہ خبریں