کوئٹہ میں 50 ہزار شناختی کارڈ بلاک کیے، افغان حکومت دھمکیوں کے بجائے پاکستان سے تعاون کرے، جان اچکزئی

کوئٹہ (قدرت روزنامہ) نگران صوبائی وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے کہا ہے کہ افغان حکام اپنی سرزمین پاکستان میں تخریب کاری کے خلاف استعمال نہ ہونے دےں اور تخریب کاری میں ملوث افراد کو ہمارے حوالے کرے،وہ تعاون کی بجائے دھمکی دے رہے ہیں،ہم میلی آنکھ سے دیکھنے والوں کو منہ توڑ جواب دینا جانتے ہیں،غیر قانونی تارکین وطن واپس جانے والوں کی تعداد 1لاکھ ہوچکی ہے،چمن دھرنے کے حوالے سے پیکج آخری مراحل میں ہے آنے والے 2 سے 3 دن میں اعلان کیا جائے گا . کوئٹہ سے 50 ہزار شناختی کارڈ بلاک کئے گئے ہیں .

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سوموار کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کیا . جان اچکزئی کا کہنا تھا کہ غیر قانونی تارکین وطن کی واپسی کے لئے حکومت تمام وسائل بروئے کار لارہی ہے افغان حکام اپنے وطن واپس آنے والے افغان باشندوں کو سہولیات فراہم کرنے کی بجائے دھمکیاں دے رہے ہیں وہ ہمیں دھمکانے کی بجائے اپنے لوگوں کو سہولت دےں . اور افغان حکام افغانستان کی سرزمین پاکستان تخریب کاری کے لئے استعمال نہ ہونے اور ایسے عناصر کے خلاف کارروائی کریں اور ملزمان کو پاکستان کے حوالے کیا جائے ورنہ پاکستان جانتا ہے کہ تخریب کاری سے کیسے نمٹا جاسکتا ہے . ان کا کہنا تھا کہ اب تک بلوچستان اور چمن کے راستے غیر قانونی تارکین وطن کی 1 لاکھ تعداد واپس جا چکی ہے گزشتہ 2 روز میں ہم نے 1500لوگوں کو حراست میں لیکر چمن بارڈر پر پہنچایا لوگوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کو مد نظر رکھتے ہوئے 3 مزید خارجی پوائنٹ فعال بنائے ہیں جس میں قمر الدین کاریز ، قلعہ سیف اللہ اور 2 پوائنٹ چاغی میں جہاں پر نادرا اور ایف آئی اے کا اے بی ایس سسٹم فعال بنادیا گیا ہے اور وہاں پر موجود افغان حکام سے رابطے میں ہیں ہماری کوشش ہے کہ واپس جانے والوں کو جس راستے سے ان کا علاقہ قریب ہو اسی علاقے سے سہولیات کی فراہمی کے ساتھ واپس بھیجا جائے . ان کا کہنا تھا کہ سندھ سے بھی روزانہ کی بنیاد پر 8 سو سے ایک ہزار تک لوگ آرہے ہیں،وطن واپس جانے والوں کو موسم کے حوالے سے گرم کپڑے وغیرہ بھی دے رہے ہیں،غیر قانونی رہائش پزیر افراد کو کسی صورت رعایت نہیں دے سکتے،اور چمن بارڈر پر پہلے روزانہ 5 ہزار افراد کی انٹری مکمل کررہے تھے اب روزانہ 10 ہزار تک استعداد کار بڑھا دیا ہے اور اسی طرح ہولڈنگ سینٹروں میں سہولیات فراہم کردی گئی ہے . ایران سے تعلق رکھنے والے غیر قانونی افراد کے بھی شناختی کارڈ بلاک کیئے جارہے ہیں،اور کوئٹہ سے تقریباً ڈھائی لاکھ غیر قانونی شناختی کارڈ بنائے گئے ہیں،جس کی تحقیقات کی جارہی ہے جعلی شناختی کارڈ یو این ایف سی کارڈ مہاجر کارڈ میں بھی بے ضابطگیاں ہوئی ہے ایسے کام کرنے والوں کے خلاف بھی کارروائیاں ہوگی جنہوںنے سسٹم کو چھیڑا ہے انہوں نے کہا کہ کوئٹہ سے 50 ہزار سے زائد آئی ڈی کارڈ بلاک کئے گئے ہیں . جنہوں نے اپنی شناختی دستاویزات تبدیل کئے ان میں معاونت کرنے والے بھی نہیں بچیں گے . ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ سندھ اور پنجاب سے اب تک 30 ہزار غیر قانونی تارکین وطن واپس چمن کے راستے جاچکے ہیں . مکران میں ایرانی کارڈز بلاک کئے گئے ہیں اور ان کی تصدیق کا عمل جاری ہے ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ چمن باڈر کے حوالے سے ہمارا پلان تیار ہے جس کا ایک دو روز میں اعلان کردیا جائے گا . گزشتہ چالیس سا ل سے زائد عرصے سے بارڈر ریجن میں غیر قانونی رجیم پر کام ہورہا تھا اور سمگلنگ کے خاتمے کے لئے تمام قانونی اقدامات اٹھارہے ہیں . تندور مالکان کی ہڑتال سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کسی بھی غیر قانونی تاریکن وطن کو کوئی رعایت نہیں دی جاسکتی . کیونکہ انہیں ملک بدر کررہے ہیں اور اس اقدام پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکتا .

. .

متعلقہ خبریں