چمن دھرنے میں تخریب کاری کا منصوبہ ہے، بھارتی مائیں آج بھی اپنے بچوں کو پاکستان کی کہانیاں سناتی ہیں، جان اچکزئی
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)نگران وزیر اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی نے کہا ہے کہ مہاجرین کی باعزت واپسی کے عمل میں افغانستان کی حکومت پاکستان کے ساتھ تعاون کرے تخریب کاری کی لہر کی منصوبہ بندی افغانستان میں ہورہی ہے۔ جس کے تمام شواہد افغان حکام کو فراہم کردیئے گئے ہیں۔ پاکستان میں موجود تمام تارکین وطن کو ہر صورت واپس جانا ہوگا افغان عبوری حکومت کا دعویٰ ہے کہ وہاں کے حالات بہتر ہوچکے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرس کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کو پاکستان نے تخریب کاروں کی معلومات فراہم کی ہیں افغانستان میں موجود تخریب کاروں کو پاکستان کے حوالے کیا جائے پاکستان دنیا بھر میں تخریب کاری کی مذمت کرتا ہے پاکستان کو بدنام کرنیوالوں کو منہ توڑ جواب دیا جائیگابھارتی مائیں آج بھی اپنے بچوں کو پاکستان کی کہانیاں سناتی ہیں ان کاکہنا تھا کہ بلوچستان کے علاقے ژوب سے متصل علاقوں میں پاکستان کیخلاف ایک تخریب کاری کا منصوبہ بنایا گیا ہے اور چمن میں جاری دھرنے کو بھی ٹارگٹ کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے افغانستان میں موجود سینچر پاکستان کیخلاف منصوبہ بنارہے ہیں جان اچکزئی کا کہنا تھا کہ جنوری تک تمام غیر قانونی تارکین وطن کو اپنے وطن واپس بھیجا جائیگا پاکستان میں بدامنی پیدا کرنے والے تخریب کاروں کو افغان حکومت پاکستان کے حوالے کرے تخریب کاروں کے سہولت کاروں کیخلاف بھی کارروائی کی جائے گی سہولت کاری کسی بھی شکل میں برداشت نہیں جائے گی ۔اس منصوبے کے تحت چمن دھرنے میں تخریب کاری کرکے پاکستانی اداروں پر الزام لگوانا ہے، اس منصوبہ بندی سے متعلق ڈوزئیر افغانستان کے حوالے کیا گیا ہے مگر تا حال کوئی کارروائی نہیں ہورہی افغانستان میں جنگ اب ختم ہوچکی ہے اس لئے غیرقانونی افغان باشندوں کو جانا ہوگا ایک رپورٹ کے مطابق 5دن تک تخریب کاروں کو مدرسے میں رکھا گیا ہے، تخریب کاروں کی سہولت کاری کی اجازت نہیں دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک ہمسایہ برادر اسلامی ملک کی حیثیت سے افغانستان کو اسکا مثبت جواب دیتے ہوئے پاکستان کو مطلوب تخریب کاروں ہمارے حوالے کرنے چاہیئں۔ پاکستان کے افغانستان سے اور طالبان سے تعلقات کا تقاضہ بھی یہی تھا۔ لیکن افغانستان میں موجود بااثر شرپسند عناصر نے جلتی ہوئی پر تیل کا کام کرنے کا شرانگیز منصوبہ بنایا ہے پاکستان میں حساس نوعیت کے معاملات میں ایسی شرانگیز اور تخریب کاروں کی جائے جس کا الزام پاکستان کے اداروں پر لگایا جاسکے ہم نے کسی کی بھی جارحیت اور بالا دستی کبھی قبول نہیں کیا۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی فوج نے جس طرح بالاکوٹ میں بھارتی جارحیت طیاروں کی درگت اور ابھی نندن کی چائے کی پیالی کی گرمی انہیں اب بھی محسوس ہورہی ہے ۔ ہم نے تمام غیر قانونی غیر ملکیوں کی واپسی کا تہیہ کیا ہوا ہے اس کے بعد تمام افغان مہاجرین کی واپسی ہوگی۔