پارٹی اجلاس میں اب یہ کام نہیں ہوگا۔۔!! اندرونی اختلافات کو چھپانے کے لیے (ن)لیگ نے کس چیز پر پابندی لگا دی؟ لیگی رہنماء پریشان

لاہور(قدرت روزنامہ) مسلم لیگ ن نے پارٹی کے اجلاسوں میں موبائل فونز لانے پر پابندی عائد کر دی ہے . تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے پارٹی اجلاس میں اختلافات کی خبروں کو پھیلنے سے روکنے کےلیے موبائل فونز لانے پر پابندی عائد کردی ہے .

پارٹی قائد کی ہدایات پرصرف پارٹی ہی تنظیمی اجلاس کی خبر دے گی . اس سے قبل مسلم لیگ ن کی نائب صدرمریم نواز نے گذشتہ اجلاس میں شرکا کو پارٹی قیادت کےاختلافات پر سوال اٹھانے سے منع بھی کیا تھا . اس حوالے سے مریم نواز نے کہا تھا کہ اختلافات سے پارٹی کو بہت نقصان ہورہا ہے اور اب مزید ابہام نہیں ہونا چاہئیے . مسلم لیگ نون میں موجود تیسرا گروپ پارٹی قائد اور صدر پر واضح پالیسی کے لیے دباؤ ڈال رہا ہے . یاد رہے کہ آزاد کشمیر کی انتخابی مہم کے دوران بھی مسلم لیگ ن کے بیانیے میں اختلافات سامنے آئے تھے . صدر مسلم لیگ شہباز شریف مزاحمتی سخت موقف کا حصہ نہیں بننا چاہتے تھے اور مفاہمتی بیانیے پر قائم تھے . شہبازشریف سمجھتے ہیں کہ مریم نواز، پرویز رشید، شاہد خاقان عباسی جس بیانیے کو لے کر چل رہے ہیں وہ پارٹی کےلیے نقصان دہ ہوسکتا ہے . شہبازشریف نے انتخابی مہم سے متعلق کوئی ٹویٹ بھی نہیں کیا تھا . یاد رہے کہ اس سے قبل بھی بیانیے کو لے کر مسلم لیگ ن کے مابین اختلافات کی خبریں منظر عام پر آتی رہی ہیں . مسلم لیگ ن میں ایک مرتبہ پھر سے بیانیے کے ٹکراؤ کی وجہ سے دو گروپس آمنے سامنے آ گئے ہیں . ذرائع نے بتایا کہ مسلم لیگ ن میں بیانیے کا ٹکراؤ شدت اختیار کر گیا ہے . مسلم لیگ ن میں بیانیوں کے ٹکراؤ کی وجہ سے ووٹ کو عزت دو اور کام کو عزت دو کا بیانیہ آمنے سامنے آ گیا . ذرائع نے بتایا کہ شہباز شریف، خواجہ آصف اور سعد رفیق کام کو عزت دو کے بیانیے پر قائم ہیں . جبکہ ملک احمد خان اور عطا اللہ تارڑ کی جانب سے بھی کام کو ووٹ دو کے بیانیے کا دفاع کیا جا رہا ہے . . .

متعلقہ خبریں