بلوچستان میں مڈل اور ہائی اسکولوں کی تعداد کم ہے، 65فیصد سے زائد بچے اسکولوں سے باہر ہیں، نگراں صوبائی وزرا

کوئٹہ(قدرت روزنامہ )نگران صوبائی وزیر تعلیم قادر بخش بلوچ اور نگران وزیر خزانہ امجد رشید نے کہا ہے کہ پچھلے تین ماہ کے دوران تعلیمی نظام میں خامیوں کا نشاندہی کرتے رہے ہیں بلوچستان میں 65فیصد سے زائد بچے سکولوں سے باہر ہیں صوبے میں میڈل اور ہائی سکولوں کی تعداد کم ہے سکیل ڈولپمنٹ پروگرام کا مقصد بچے اور بچیوں کو فنی تعلیم فراہم کرنا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا نگران وزیر تعلیم قادربخش بلوچ نے کہا کہ سکیلڈ کیلئے گزشتہ 4روز کے دوران 20ہزار کے قریب بچوں کی رجسٹریشن ہوگئی بلوچستان میں 65فیصد سے زیادہ بچے سکولوں سے باہر ہے بلوچستان میں سکولوں سے باہر بچوں کو سکیل فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں سکولوں سے باہر بچوں کیلئے ایجوکیشن کارڈ متعارف کرانا چاہتے ہیں دلچپسی رکھنے والے بچوں کی ایجوکیشن کارڈ کے ذریعے فنی تربیت فراہم کریں گے بلوچستان میں 5790سکولوں میں سنگل ٹیجرز ہیں گزشتہ تین ماہ کے دوران تین ہزار سنگل ٹیجرز سکول بند ہوگئے ہیں بلوچستان میں چار ہزار اساتذہ نے اٹیچمنٹ پر بڑے شہروں میں تبادلہ کروا یا تھا صوبہ میں 90فیصد اساتذہ کی اٹیچمنٹ کینسل کرائی بلوچستان میں سکولوں میں 14ہزار اساتذہ کے آسامیاں خالی ہے سکولوں میں اساتذہ کی کمی کو پورا کرنے کیلئے عارضی بنیادوں پر تعیناتیاں کریں گے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نگران وزیر خزانہ امجد رشید نے کہا کہ اسکیلڈ ڈولپمنٹ پروگرام کا مقصد بچے اور بچیوں کو فنی تربیت فراہم کرنا ہے اسکیلڈ بچے بچیاں تربیت کی فراہمی کے بعد بیرون ممالک میں روزگار حاصل کرسکیں گے انہوں نے کہا کہ مختلف پروگرام اور ذرائع کے ذریعے صوبے میں بچوں کو ہنر مند بنائیں گے صوبائی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ وفاقی فنی ادارے کام کررہے ہیں اس میں صوبے کے بچوں کی تربیت کی فراہمی کی کوشش کی جائے گی تاکہ یہ بچے تربیت حاصل کرنے کے بعد بیرون ملک روزگار حاصل کرنے میں کامیاب ہو .

.

.

متعلقہ خبریں