بلوچستان

الیکشن میں سلیکشن کی گئی تو عوام کا اعتماد پارلیمانی نظام سے اٹھ جائیگا، بی این پی


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)بلوچستان نیشنل پارٹی کے زیر اہتمام سریاب کسٹم کلی میر غلام رسول مینگل میں شمولیتی پروگرام کا انعقاد، جلسے سے مرکزی سیکرٹری اطلاعات سابق وفاقی وزیر آغا حسن بلوچ ، مرکزی فنانس سابق ایم پی اے سیکرٹری اختر حسین لانگو ، مرکزی لیبر سیکرٹری موسیٰ بلوچ ، سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبر و ضلعی صدر غلام نبی مری ، جاوید بلوچ ، حاجی باسط لہڑی ، ملک محی الدین لہڑی ، ڈاکٹر علی احمد قمبرانی ، میر اکرم بنگلزئی ، غلام رسول مینگل ، یونس مینگل ، سمیع اللہ لانگو و دیگر نے خطاب کیا اسٹیج سیکرٹری کے فرائض ڈاکٹر علی احمد قمبرانی نے سر انجام دیئے اس موقع پر مقررین نے پارٹی میں عتیق الرحمان لانگوسمیت 50سے زائد افراد کی شمولیت پر انہیں خوش آمدید کرتے ہوئے کہا کہ عتیق الرحمان لانگو کی سربراہی میں جو دوست پارٹی میں شامل ہوئے ہیں انہیں پارٹی کے مرکزی و ضلعی قائدین دل کی گہرائیوں سے پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے پر مبارکباد دیتے ہیں امید ہے کہ وہ پارٹی کے منشور کو گھر گھر پہنچانے میں اپنا کردار ادا کریں گے مقررین نے کہا کہ بی این پی میں آئے روز بلوچستانی عوام جوق در جوق شامل ہو رہے ہیں اس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ بلوچستان کی سب سے بڑی جماعت بی این پی ہے جسے عوام کی بھرپور پذیرائی حاصل ہے پارٹی دہائیوں سے بلوچستان کے جملہ مسائل کے حل لاپتہ افراد کی بازیابی ، انسانی حقوق کی پامالیوں کے خلاف ،انسانی بنیادوں ضروریات کی فراہمی سمیت دیگر مسائل کے حل کیلئے جدوجہد کر رہی ہے پارٹی قائد سردار اختر جان مینگل و پارٹی قیادت کی جدوجہد کا محور چادر و چار دیواری کے تقدس کو برقرار رکھتے ہوئے لاپتہ افراد کی بازیابی کو یقینی بنانا ہے پارٹی نے کبھی بھی انفرادی مسائل کو اہمیت نہیں دی عوام ہمارے لئے اہمیت رکھتے ہیں آج جن پارٹیوں میں لوگ شامل ہو رہے ہیں وہ ہر پانچ سال بعد نظریات اور پارٹیاں تبدیل کر لیتے ہیں انہیں عوام مسائل سے کوئی سروکار نہیںنظریات اور پارٹی ہر الیکشن میں بدلنے والے بلوچستان کے مسائل حل نہیں کر سکتے انتخابات کا انعقاد آئینی عمل ہے الیکشن کمیشن کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ بلوچستان میں انتخابات کو صاف شفاف کرانے میں اپنا مثبت کردار ادا کرے کیونکہ پہلے ہی بلوچستان میں احساس محرومی ، ناانصافی ، مشکلات ، عوام بدحالی کا شکار ہیں جو انہی لوگوں کی وجہ سے ہے جن کا کوئی نظریہ نہیں جو اقتدار اور اپنی ذاتی مفادات کی خاطر پارٹی بدلتے ہیں مقررین نے کہا کہ اگر الیکشن نہیںسلیکشن کی گئی تو بلوچستان کے عوام کا اعتماد پارلیمانی نظام سے اٹھ جائے گا بی این پی اصولی واضح اور غیر متزلزل مواقف رکھتے ہوئے بلوچستان کے اجتماعی معاملات کو آئین کی روح کے مطابق حل کرنا چاہتی ہے عوام کے احساسات و جذبات کے مطابق سیاسی جدوجہد کررہے ہیں –

متعلقہ خبریں