ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی رہائشگاہ پر بلوچستان نیشنل پارٹی خضدار کے سابق جنرل سیکریٹری منیر احمد زہری کی قیادت میں ملنے والے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا . وفد میں بی این پی تحصیل خضدار کے سابق صدر رئیس علی حسن موسیانی اور رحمت اللہ زہری بھی شامل تھے . بی این پی (عوامی) کے قائد میر اسرار اللہ خان زہری کا کہنا تھاکہ ہم نے صوبائی اور وفاقی سیاست کو بہت قریب سے دیکھا عہدوں پر رہے تاہم ہماری منزل نہ ہم سے چھوٹی اور نہ ہی ہمارے قدم متزلزل ہوئے جس سیاسی راہ اور سوچ کا انتخاب شروع دن سے کیا تھا آج بھی اسی پر گامزن ہیں اورآگے بڑھ رہے ہیں فکرمند سوچ رکھنے والے ہمارے سیاسی ورکرز بھی ہماری اسی سوچ کی پیروی کررہے ہیں . مصائب و مشکلات دیکھے اور فائدے کی بہاریں بھی ہماری نظروں کے سامنے آئیں تاہم ہم اپنی لائن سے نہیں بھٹکے اور نہ ہی اپنے ورکرز میں یہ عادت ڈالی ہمیشہ پاکیزہ سیاست کو فروغ دیا . یہی ہماری تربیت بھی ہے اور ہماری سوچ و فکر بھی ہے . حالیہ چند سالوں میں سیاست میں کافی حد تک گندلا پن کی آمیزش آچکی ہے چند گروہ کاروبار اور مفادات کو فوقیت دیکر ہی جماعتوں میں اپنی جگہ بنا تے ہیں ایسے گروہ کی مقدر میں نظریات اور مثبت سوچ کبھی بھی نہیں آسکتی ہے . قومی سیاسی رہنماء میر اسرار اللہ خان زہری کا مذید کہنا تھاکہ بلوچستان نیشنل پارٹی (عوامی) سیاسی جدوجہد کی پیرو کار جماعت ہے اس جماعت کے دیرینہ کارکن و رہنماء عزمِ مصمم کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں اور شعور وآگاہی بیدار کرکے بلوچستان کے عوام کے حقوق کے لئے حقیقی معنوں میں سیاسی جدوجہد کررہے ہیں اس شعور وآگاہی اور مثبت سیاسی سوچ پر ہمیں فخر حاصل ہے اور یہی ہماری منزل بھی ہے اور کامیابی بھی . نیک نیتی اور با کردار سیاسی سوچ کی وجہ سے انشاء اللہ ہمیں کامیابی بھی ملے گی اور بی این پی (عوامی) ایک نئے ولولے جوش وجذبے کے تحت بلوچستان کے عوام کی مخلصانہ انداز میں نمائندگی بھی کریگی . . .
ٓخضدار(قدرت روزنامہ) بلوچستان نیشنل پارٹی (عوامی) کے سربراہ سابق وفاقی وزیر میر اسرار اللہ خان زہری نے کہاہے کہ مفادات اور خواہشات میں ابھار آنے کی وجہ سے نظریاتی سوچ معدوم ہوتی جارہی ہے سیاسی جماعتوں میں شمولیت مفادات اور خواہشات کے گردم گھومتی ہے جو کہ سیاسی شعور اور سیاسی فکر رکھنے والوں کے لئے لمحہ فکریہ ہے . ماضی میں بلوچستان کی سیاست ہمیشہ اعلیٰ ظرفی اور سیاسی پاکیزہ کے لئے نرسری سمجھا جاتا تھا تاہم اب وہ چیز دیکھنے کو نہیں مل رہی ہے جو کہ آنے والے مستقبل کے لئے نیگ شگو ن نہیں ہے اس لئے اب بھی وقت ہے کہ سیاسی زعماء اپنے صفوں پر غور و فکر یں .
متعلقہ خبریں