.
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)بلوچستان گڈز ٹرک اونرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین حاجی نور احمد شاہوانی نے کہا ہے کہ پرلت دھرنے کے سبب گزشتہ دو ماہ سے ہمارے چار ہزار کے قریب ٹرک ٹرالرز بوزرز منی مزداٹرک پاک افغان بارڈر پر پھنسے ہوئے ہیں حکومت پرلت کے مطالبات تسلیم کریں تاکہ ہمارے گاڑیاں وہاں سے واپس کوئٹہ آسکے دو مہینے کے قسط اور ڈرائیوروں کے تنخواہ کی عدم ادائیگی کی وجہ سے سخت مشکلات کا سامنا ہے اگر ہمارے مسئلہ کو حل نہیں کیا گیا تو ہم بلوچستان بھر میں پہیہ جام ہڑتال کریں گے جس کی تمام تر ذمہ داری حکومت وقت پر عائد ہوگی
ان خیالات کااظہار انہوں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر حاجی ظاہر شاہ عبدالحق مینگل روزی خان مندوخیل سہیل خان کاکڑ بابورئیسانی حاجی سیف اللہ شاہوانی حاجی گل محمد کاکڑ اور دیگر رہنما بھی موجود تھے حاجی نور احمد شاہوانی کا کہنا تھا کہ عرصہ دو ماہ سے زائد سے چمن میں پرلت کمیٹی نے احتجاج کیا ہوا ہے اس احتجاج کی وجہ سے ہمارے ٹرانسپورٹروں کے چار ہزار کے قریب ٹرک ٹرالر بوزرز منی مزدا ٹرک کو احتجاجا کھڑے کیے ہوئے ہیں یہ وہی گاڑیاں ہیں جو افغانستا ن بارڈر پار تجارتی سامان اور مہاجرین کو واپس لے گئے تھے واپسی پر پرلت احتجاجی مظاہرین نے گاڑیوں کو روکا ہوا ہے جس کی وجہ سے ہمارے ٹرانسپورٹ مالکان اپنے ٹرکوں کے قسطوں اور ڈرائیوروں کے تنخواہ کیلئے مجبور ہوگئے ہیں
ہم ٹرانسپورٹروں نے اعلی حکام اور انتظامی افسران سے کئی مرتبہ تحریری طور پر اور ملاقات کرکے اپنے ٹرانسپورٹروں کے مشکلات کے بارے میں آگاہ کیا ہے لیکن آج تک کوئی مسئلہ حل ہوتا ہوا دیکھا ئی نہیں دے رہے ہم ٹرانسپورٹر اب مجبور ہوگئے ہیں ہمارا مطالبہ ہے کہ چمن پرلت والوں سے ہمارے گاڑیوں کو آزاد کیا جائے پرلت کمیٹی والوں کے ساتھ مل کر حکومت مسئلہ کا حل نکالیں اگر وفاقی اور صوبائی حکومت نے اس مسئلہ کا حل نہیں نکالا تو ہمارے گاڑیوں کو پرلت کمیٹی سے آزاد نہیں کرایا تو ہم مجبورا صوبے بھر میں پہیہ جام ہڑتا ل کریں گے تمام قومی شاہراہوں کو بلاک کریں گے انہوں نے کہا کہ ہڑتال کے تاریخ کا اعلان ٹرانسپورٹروں کا مشترکہ اجلاس بلاکر طے کیا جائے گا . .
متعلقہ خبریں