. .
اوکاڑہ(قدرت روزنامہ)جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی رہنما و سابق سینیٹر حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ لیاقت بلوچ کے مولانا فضل الرحمٰن کو صدر پاکستان کہنے پر زرداری نے عجیب انداز میں ناگواری کا اظہار کرنے کے ساتھ مستقبل کے ارادے بھی ظاہر کر دئیے، گفتگو سے پتہ چلتا ہے کہ زرداری کے ارادے ”نیک“ نہیں .
”جنگ“ سے خصوصی بات چیت میں انہوں نے کہا کہ صدر بننے کیلئے امیدوار کے ارادے کی اہمیت نہیں بلکہ ووٹرز کی اہمیت ہے کہ کس کے پاس گیم نمبرز پورے ہیں، الیکشن جس انداز میں ہو رہے ہیں اس سے جو توقعات تھیں وہ دم توڑ رہی ہیں،لگ رہا ہے الیکشن معاشی اور سیاسی استحکام کا موجب ثابت نہیں ہو گا،کیونکہ ”ٹاس“ کے بغیراگر ایک ٹیم کو ”بیٹنگ“ دے دی جائے،ان کے کھیلنے کے بعد بلا چھن جائے کھلاڑیوں کو گراؤنڈ سے نکال دیا جائے تو میچ کا نتیجہ کیسا ہو گا؟
حافظ حسین احمد نے کہا کہ9مئی کے واقعات میں ملوث عناصر ان کے ماسٹڑ مائنڈز کو اب تک سزا مل جانی چاہیے تھی،ان پر پابندی لگ جانا چاہیے تھی لیکن ابھی تک ایسا بھی تو نہیں ہوا،مستقبل کی سیاست ایک تکون کی شکل اختیار کر چکی ہے،ایک کونے پر مسلم لیگ ن،دوسرے پر پیپلز پارٹی اور تیسرے پر بے نام لوگ کھڑے ہیں،ہر کسی نے تکون کا ایک کونہ پکڑ رکھا ہے،ا نہوں نے شاعرانہ انداز میں کہا کہ جے یو آئی تو اس کیساتھ ہو گی جس کے ساتھ ہوں گے ”وہ“ .
متعلقہ خبریں