ملزم ایک مقدمے میں گرفتار ہو تو دیگر میں بھی گرفتار تصور ہوگا، پشاور ہائیکورٹ
پشاور(قدرت روزنامہ) پشاور ہائی کورٹ نے کیس کی سماعت کے دوران قرار دیا ہے کہ ملزم ایک مقدمے میں گرفتار ہو تو دیگر میں بھی گرفتار تصور ہوگا۔
سابق اسپیکر اسد قیصر اور پاکستان تحریک انصاف کے دیگر سابق ارکان اسمبلی کے کیس میں پشاور ہائی کورٹ نے محفوظ فیصلہ سنا دیا، جس میں عدالت نے قرار دیا کہ ایک کیس میں ملزم گرفتار ہو تو باقی درج مقدمات میں بھی گرفتار تصور ہوگا۔ عدالت نے کہا کہ تحریری فیصلہ کچھ دیر بعد میں جاری کیا جائے گا۔
چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ محمد ابراہیم خان اور جسٹس اشتیاق ابراہیم پرمشتمل 2 رکنی بینچ نے 19 دسمبر کو فریقین کے دلائل سننے کے بعد درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ عدالت نے اس کیس میں عدالتی معاونت کے لیے شبیرحسین گگیانی اور بیرسٹر عامر اللہ چمکنی کو مقرر کیا تھا جب کہ ایڈووکیٹ جنرل اور درخواست گزاروں کے وکیل سید سکندرحیات شاہ نے بھی سماعت کے دوران اپنے دلائل دیے تھے۔