دانستہ طور پر طلباء و طالبات کے مسائل کو نظر انداز کرنا حکمرانوں کی لاپرواہی ہے، ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ
ڈاکٹرعبدالحئی بلوچ نے کہاکہ پہلی دفعہ سن رہے ہیں کہ ایک ماہ سے زائد سراپااحتجاج طلباء سے جہاں تمام سیاسی جماعتوں نے ہمدردی اور یکجہتی کااظہار کیاتھا ان کے مسائل جائز تھے اور حکمران طبقہ کہتی ہے کہ ہم نے انہیں سنا نہیں توپھر کس کو سنا ہے حکمرانوں کی جانب سے لاپرواہی اور غفلت انتہاء تک پہنچ گئی ہے انہوں نے کہاکہ حکمرانوں کی جانب سے احتجاجی طلباء کو سنا ہی نہیں گیا ہے تو وہ مسائل کے حل تک کیسے پہنچیں گے یہ انتہائی دکھ اور افسوس کی بات ہے حکمران مستقبل کے معماروں کے معاملے میں اتنی غفلت برت رہی ہے یہی لوگ آگے جا کر سیاست،طب اور دیگر شعبوں میں بلوچستان کی نمائندگی کرینگے جب سلیکٹڈ حکمرانوں کا مستقبل کے معماروں کے ساتھ ایسا رویہ ہے توپھر عام عوام کے ساتھ کیسا رویہ ہوگا انہوں نے کہاکہ دانستہ طورپرنظرانداز کرنے کا ایسا عمل پہلے کبھی نہیں دیکھاگیاہے،بلوچستان عوامی پارٹی کے ناراض ارکان صرف ایک حکم والے ہیں تحریک عدم اعتماد سے مسائل حل نہیں ہونگے متحدہ اپوزیشن کو ناراض ارکان کے آسرے پر نہیں رہناچاہیے حکمرانوں کی جانب سے عوام کے اصل مسائل پر توجہ ہٹانے کیلئے ڈرامہ بازی جاری ہے ہم نے کبھی نہیں دیکھاکہ تحریک عدم اعتماد واپس کردی گئی ہے یہاں تمام معاملہ پیسے کا ہے . . .