نگران حکومت نے اپنے تقریباً چھ مہینے کے اقتدار میں تاریخی کارنامے سرانجام دیے ہیں ،جان اچکزئی

اسلام آباد(قدرت روزنامہ) نگران صوبائی وزیر اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی نے کہا ہے کہ نگران حکومت نے اپنے تقریباً چھ مہینے کے اقتدار میں تاریخی کارنامے سرانجام دیے ہیں جس میں سب سے اہم سنگِ میل یا کارنامہ معیشت کو سٹیبل کرنا ہے اور ڈالر کی قیمت کو نیچے لانا ہے . اس کے ساتھ سٹاک ایکسچینج کو تاریخ کی بلند ترین سطح تک یعنی 65 انڈیکس تک پہنچانا ہے یہ اہم سنگ میل ہیں جس سے معیشت میں استحکام آیا اور مہنگائی میں کمی رونما ہوئی اور عام آدمی کی زندگی بہتر ہوئی اس کے علاوہ سب سے بڑی کامیابی سمگلنگ کے خلاف کاروائیاں تھی جو سمگلنگ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ ریورس ٹرانزٹ کی شکل میں ہو رہا تھا اور ایرانی پیٹرول پورے ملک میں پھیل گیا تھا اس سمنگلمگ کی روک تھام کےلئے کئی احسن اقدامات اٹھائے گئے جس میں تمام قانونِ نافذ کرنے والے اداروں نے اپنا کردار ادا کیا اور ایک سنرجی کے تحت پاکستان کی اس اکانومی جسے گرے اکانومی کہتے ہیں کو ڈس مینٹل کرنے کے لیے اقدامات کیے ہیں اس کے علاوہ نگران حکومت نے غیر قانونی تارکین وطن کو نکالنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کیا .

چھ سے سات لاکھ لوگوں کو ڈیپورٹ کیا گیا اور اسی طرح آج بھی یہ کاروائی جاری ہے اور الحمدللہ بہت ہی قلیل مدت میں کوئی بھی سیاسی حکومت نے پچھلے دہائیوں میں اس پالیسی کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش نہیں کی لیکن نگران حکومت نے اس کو کامیابی سے ہم کنار کیا . جس میں آرمی چیف کی سٹرانگ کمٹمنٹ اور پاکستان کے سیکیورٹی اداروں جس میں آرمی، پولیس لیویز بھی شامل ہے کا احسن کردار شامل ہے . نگران صوبائی وزیر اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی نے کہا کہ نگران حکومت نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے بھی بھرپور کوششیں کیں . بلوچستان اور فاٹا میں دہشتگردی کے خلاف جو ہے عملی اقدامات کرتے ہوئے دہشتگردوں کے نیٹ ورک کو نشانہ بنایا اور ان کو کوئی سپیس نہیں دیا ہے جس سے یہ پورا ریجن سٹیبلائز ہو گیا اس کے ساتھ جو سب سے تاریخی کارنامہ ہے وہ نگران حکومت کا الیکشن کرانا ہے عام تصور یا خیال یہ تھا کہ یہ سیٹ اپ دو سال تک رہے گا الیکشن نہیں ہوں گے ان تمام شکوک و شبہات کے باوجود الیکشن ٹائم پہ ہو گئے اور جو سپریم کورٹ کے احکاماتِ تھے جو ڈیڈ لائن تھی اسی کے مطابق ہو گئے اور اب ایک نئی جمہوری حکومت ذمہ داریاں سنبھال رہی ہے جس کے خدوخال ہمارے سامنے آگئے ہیں اب دیکھنا یہ ہے کہ نئی گورنمنٹ کس طرح نگران حکومت کی اچھی پالیسیوں کو اور ان اقدامات کو جاری رکھتی ہے اور پاکستان کی اور پاکستان کے عوام کی امیدوں کو پورا کرنے کے لیے دن اور رات ایک کرتی ہے جو نگران حکومت کا ویژن اور لیڈرشپ بالخصوص وزیراعظم انوار الحق کاکڑ اور باقی صوبوں کے وزیراعلی اور بالخصوص بلوچستان کے وزیراعلی میر علی مردان خان ڈومکی کی قیادت میں یہ تمام اقدامات امپلیمنٹ ہو گئے ان کے ساتھ ساتھ نگران حکومت کے تمام وزراء بھی خراج تحسین کے مستحق ہیں . وہ ایک ایسی لیگیسی، مثبت لیگسی نئے گورنمنٹ کے لیے چھوڑ کے جا رہے ہیں جس سے نئی حکومت کو آسانی ہو گی اور احسن اقدامات اٹھانے میں مدد ملے گی .

. .

متعلقہ خبریں