انتخابات میں پی ٹی آئی کو امیدوار نہیں ملیں گے، مریم نواز نے وزیراعظم عمران خان کو ذہنی مریض قرار دے دیا

لاہور(قدرت روزنامہ)مسلم لیگ (ن) لاہور ڈویژن کا تنظیمی اجلاس پارٹی قائد محمد نواز شریف کی صدارت میں منعقد ہوا . اجلاس میں مریم نواز، حمزہ شہباز،رانا ثنا اللہ،احسن اقبال ،حافظ حفیظ الرحمن،جاوید لطیف،برجیس طاہر،پرویز رشید،اویس لغاری ،رانا تنویر،عطا تارڑ،مریم اورنگزیب ،عظمی بخاری ،رانا اقبال،وسیم اختر،ذیشان رفیق ،اراکین قومی وصوبائی اسمبلی اور عہدیداروں نے شرکت کی .

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ میں نے پارٹی سیکرٹریٹ آتے آج پارٹی صدر شہبازشریف کو مبارکبار دی ،شہبازشریف آج انٹر نیشنل صادق و امین بن گئے ہیں،ہمیشہ یہ پراپیگنڈا کیا گیا کہ سیاستدان کرپشن کرتے ہیں،مسلم لیگ(ن) کو بھی اسی پراپیگنڈے کا سامنا کرنا پڑا،یہ سرٹیفکیٹ مسلم لیگ (ن) کو نہیں سب سیاسی جماعتوں کو ملا ہے ،عمران خان ذہنی مریض بن چکا ہے ،نیب اور ایف آئی اے کو بلاکر کہا جاتا ہے مسلم لیگ (ن) کیخلاف مقدمات بنائو،چیئرمین نیب کی توسیع کی بات آئی تو یہ چارج شیٹ ہے ،جب کچھ ہوا ہی نہیں تو ثابت کیا ہوتا،یہ چھوٹی بات نہیں کسی پر ہیروئن کا مقدمہ اور کسی پر ناروال سپورٹس کمپلیکس کا مقدمہ بن گیا . انہوں نے کہاکہ شہبازشریف صاحب پر بھی مقدمات بنائے گئے . حکمرانوں سے جب تحفوں کا پوچھا جائے تو کہتے ہیں ہم نہیں بتاسکتے ،جھوٹے مقدمات چلانے کیلئے ملک کے اربوں روپے لٹادئیے گئے ،ملک کے بلادریغ لٹائے گئے وسائل کا حساب کون دے گا،میں واضح کہنا چاہتی ہوں یہ نہ پہلے مسلم لیگ (ن)کو توڑ سکے نہ اب توڑ سکیں گے ،پاکستان اور مسلم لیگ (ن)کا مستقبل بہت روشن ہے ،بیانیہ صرف مسلم لیگ (ن) کے پاس ہے اور کسی جماعت کے پاس بیانیہ نہیں،ہماری جماعت میں بیانیے کی بات اس لیے ہوتی ہے کہ ہماری جماعت وہ واحد جماعت ہے جس کے پاس کوئی بیانیہ ہے . میں پورے وثوق کے ساتھ کہ سکتی ہوں کہ وہ چاہے حمزہ ہو، میں ہوں، شہباز صاحب ہوں یا اس ہال میں کوئی بھی ہو،کوئی شخص ایسا نہیں جو آئین کی بالادستی پر یقین نہ رکھتا ہو . کوئی ایسا شخص موجود نہیں جو ووٹ کی حرمت اور آئین کی بالادستی پر یقین نہ رکھتا ہواسی سے ہی پاکستان ترقی کرے گا . انہوںنے کہاکہ میاں صاحب نے اپنی تقریر میں کہا کہ انہوں نے لڑائی سے بچنے کی پوری کوشش کی لیکن میں ان کو یاد دلانا چاہتی ہوں میاں صاحب عزت نفس کا خیال رکھنے والے شخص ہیں،میاں صاحب نے لڑائی سے بچنے کے لئے اپنے درینہ ساتھی پرویز رشید،مشاہد اللہ خان اور فاطمی صاحب کی قربانیاں دیں،آپ جتنا پیچھے ہٹیں گے آپ کو اتنا دبانے کی کوشش کرینگے پھر وہی ہوا ،انہوں نے میاں صاحب کی قربانی مانگی ،نوازشریف نے اپنے لیے کبھی کچھ نہیں مانگا بلکہ ان کو عہدے کھونے پڑے ، انہوں نے کبھی کہا ہمیںدولت دے دو،ہمارا واحد کاروبار تھا جو پانچ سال سے بند ہے ،ان کا پروگرام تھا کہ ان کو معاشی طور پر اتنا کمزور کردو کہ یہ ٹوٹ جائیں،نوازشریف نے ووٹ کی عزت مانگی، آج وہ سرخرو ہوئے ہیں،میڈیا اور الیکشن کمیشن بھی بول رہا ہے،یہ زبان ان کو میاں نوازشریف نے دی،74 سال سے کسی کے پاس بیانیہ نہیں تھا،آج جب بیانیہ ملا تو جج بھی بول رہے ہیں اور میڈیا بھی بول رہا ہے ،مسلم لیگ (ن)کے ساتھی پریشان نہ ہوںآپ کا بیانیہ طول پکڑ رہا ہے ،لوگ خدمت کو یاد کرتے ہیں تو ان کو مسلم لیگ (ن)یاد آتی ہے ،لوگوں کو کوڑے کے لگے ڈھیر دیکھ کر شہبازشریف یاد آتا ہے ،اگلے انتخابات میں پی ٹی آئی کو امیدوار نہیں ملیں گے ،مسلم لیگ (ن)پہلے زیادہ مضبوط ہے ،یہ ہمارے کسی ایم این اے اور ایم پی اے کو توڑ نہیں سکے . وزیر اعظم امریکہ اس لیے نہیں گیا کیونکہ اس کو ملنے اور تسلیم کرنے کو کوئی تیار نہیں،یہ جو ایک پیج کی بات کرتے ہیں وہ بھی ناکام ہوا،یہ ایک پیج پرہونے اور دھاندلی کے باوجود ہار جاتا ہے ،کہاں ہیں وہ جو کہتے تھے نوازشریف ختم ہوگیا،آج بھی ان کے دن کا آغاز نوازشریف سے ہوتا ہے ،کابینہ میں بھی نوازشریف کی بات ہوتی ہے ،پارٹی کے لوگ ملک مفاد کے لئے کام کریں عزت اور کامیابی آپ کا مقدر ہوگی . حمزہ شہباز نے کہا کہ 2013میں ہماری حکومت آنے کے بعد بہت سے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا لیکن ہم ان سے نبرد آزما ہوئے او ر ملک کے لئے کامیابیاں سمیٹیں . موجودہ حکومت نے کئی لوگوں کو قید میں رکھا لیکن وہ پارٹی کے ساتھ کھڑے رہے ،ہم پر اللہ نے کرم کیا ،جب خوشی کا وقت آتا ہے تو پرانا وقت لازمی یاد آتا ہے ،سر خدا کے سامنے جھک جاتا ہے اور آنکھیں نم ہوجاتی ہیں . میرے دادا،چاچاکو گرفتار کیا گیا ،میرے تائی جان کے آخری وقت میں نوازشریف ان کے ساتھ نہیں تھے ،ہم ان باتوں کو لاکھ بلانا چاہیں تو بھلا نہیں سکتے ،چور ،ڈاکوئوں کے علاوہ ہمارے لیے ایسے ایسے القابات استعمال کیے گئے جن کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا،اللہ کبھی کرسی دے کر عزت دیتا ہے اور کبھی کرسی دے کر ذلت دیتا ہے ،اس لیے عزت مانگنی چاہیے کرسی نہیں . انہوںنے کہاکہ ایک ریٹائرڈ جج نے اپنے ٹویٹ میں لکھا تین سال سے شریف خاندان کو انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے لیکن تین سالوں میں کچھ ثابت نہیں کیا جاسکا،جب میں جیل میں تھا سوچتا تھا کیا یہ الزام کبھی غلط بھی ثابت ہوں گے ،اللہ تعالی نے ہر چیز کا وقت مقرر کررکھا ہے ،اس حکومت کی جولی میں صرف ذلت اور رسوائی ہی ڈالی گئی ہے ،یہ ہمارے منصوبوں کو آگے بڑھاتے تو شاید لوگ ان کے جھوٹ کو بھی برداشت کرلیتے ،ہم اپنے دور میں ہر روز فیتے کاٹتے تھے ،اس نے تین سال صرف کرپشن کے بیانیے کو آگے بڑھایا،آج یہ سوچتا ہوگاکام بھی نہیں کرسکا اورلوگوں کی بددعائیں بھی لیںاور شریف فیملی کو کرپٹ بھی ثابت نہیں کرسکا . رانا ثنااللہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سب سے زیادہ ووٹ لینے والی جماعت کو سب سے زیادہ منظم ہونا چاہیے ،ہماری تنظیمی کمزوریاں ہیں ان کو دور کرنا چاہیے ،ہماری جماعت میں تمام وہ کوالٹیاں ہونی چاہیے جو ایک منظم جماعت میں ہوتی ہیں،ماضی میں بھی ہمارے اقدامات پر تنقید ہوتی رہی ہے،ہم نے جب موٹروے بنائی تب بھی تنقید ہوئی،پھر اورنج لائن،میڑوز پر بھی تنقید ہوئی لیکن وقت نے ہمیں درست ثابت کیا ،پاکستان کے تمام بڑے منصوبے یا ہم نے شروع کیے یا مکمل کئے ،قیام پاکستان کے بعد تکمیل پاکستان کا خواب نوازشریف کی قیادت میں ہی شرمندہ تعبیر ہوا،پاکستان ایٹمی قوت بنا،ہمیشہ ہمارے خلاف سازشیں ہوئیںلیکن ہم نے پھر بھی ڈلیور کیا،ہم ترقی کررہے تھے خطے کے باقی ملک ہم سے سیکھ کر آگے بڑھنا چاہتے تھے ،تینوں مرتبہ ہماری حکومت کو سازش کے تحت ختم کیا گیا،ہم نے ملک سے لوڈشیڈنگ اور دہشتگردی ختم کی اور کراچی کا امن بحال کیا،چار سال قبل کہا جاتا تھا اسحاق ڈار ڈالر کو قید کرکے رکھتے ہیںآج وہی لوگ اسحاق ڈار سے ڈالر قید کرنے کا فارمولہ پوچھ رہے ہیں،آج آمدن نہیں بڑھی لیکن مہنگائی چھ سو فیصد بڑھ گئی ہے . . .

متعلقہ خبریں