کوئٹہ (قدرت روزنامہ)پشتونخوا سٹوڈنٹس آرگنائزیشن جنوبی پشتونخوا زون کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ صوبائی اسمبلی کے سامنے یونیورسٹی کے اساتذہ کے احتجاج اور اس میں خواتین اساتذہ کے ساتھ بدتمیزی اور توہین آمیز رویہ قابل افسوس اور قابل مذمت ہے . فارم 47کے ذریعے اسمبلی پہنچنے والے امیدواراور علم کی روشنی واساتذہ کے اقدار سے عاری شخص کی جانب سے اساتذہ کے ساتھ توہین آمیز رویہ اختیار کرنے کی ہی توقع کی جاسکتی تھی ہے کیونکہ کٹھ پتلی مسائل کو حل کرنے کی طاقت نہیں رکھتے اوربلکہ انہیں مزید الجھانے میں اپنا کردار ادا کرتے ہیں .
پشتونخوا سٹوڈنٹس آرگنائزیشن جنوبی پشتونخوا زون کے زونل آرگنائزر سیف اللہ کاکڑ، سینئر ڈپٹی آرگنائزر یار محمد بریال، اطلاعات آرگنائزر اسفند کاکڑ، مالیات آرگنائزر نواز خپلواک، آفس آرگنائزر عظیم افغان، رابطہ آرگنائزر محمود اچکزئی، ثقافت آرگنائزر طیب خان،ڈپٹی آرگنائزرز بشیر افغان، ہارون موسیٰ خیل، ڈاکٹر دلبر ازل، امین اچکزئی، شریف دومڑ، زبیر ترین، ڈاکٹر زبیر خلجی، خوشحال خان کاکڑ، سید وہاب آغا، ایاز شیرانی، صدیق مندوخیل نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ کوئٹہ یونیورسٹی کے اساتذہ گزشتہ کئی مہینوں سے تنخواہوں سے محروم ہیں اورہر تین سے چار مہینے بعد تنخواہ دیکر پھر سے تنخواہیں بند اور انہیں سڑکوں پر احتجاج کیلئے مجبور کردیا جاتا ہے . نااہل، علم دشمن حکومت کی جانب سے جو فارم 47کے پیداوار ہیں ان کی جانب سے معزز اساتذہ کے ساتھ بدتمیزی، توہین آمیز رویہ اختیار کرنے کی پشتونخوا سٹوڈنٹس آرگنائزیشن نہ صرف مذمت کرتی ہے بلکہ مطالبہ کرتی ہے کہ مذکورہ شخص کی جانب سے فوری طو رپر اساتذہ سے معافی مانگی جائے .
. .