اسلام آباد (قدرت روزنامہ)ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں عدت میں نکاح کیس میں سزا کے خلاف اپیل پر سماعت سیشن جج شاہ رخ ارجمند کر رہے ہیں . وکلاء صفائی عثمان گِل اور سلمان اکرم راجہ عدالت میں پیش ہوئے جبکہ خاور مانیکا کے وکیل رضوان عباسی تاحال عدالت میں پیش نہیں ہوئے .
رضوان عباسی کے عدالت میں پیش نہ ہونے پر وکیل صفائی سلمان اکرم راجہ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ رضوان عباسی خالی عدالت میں ایک گھنٹے سے فارغ بیٹھے ہیں، وہ کہہ رہے ہیں مری جانا ہے، میں نہیں آرہا، ان کے معاون وکلاء بھی بھاگ گئے ہیں، وہ کہہ رہے ہیں میں نہیں آؤں گا، بلا کر دکھائے مجھے کوئی، ان کی تصویر بھی لی ہے، وہ تو عدالت کی توہین کر رہے ہیں، ہمیں پھر دلائل کا آغاز کرنے دیں، رضوان عباسی پر افسوس ہوا . سیشن جج نے وکیل رضوان عباسی کو عدالت میں پیش ہونے کی ہدایت کر دی .
بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ طلاق اور عدت ختم ہونے کی تاریخیں اہم ہیں، خاور مانیکا کے مطابق انہوں نے بشریٰ بی بی کو 14 نومبر 2017ء کو تین بار طلاق دی، بشریٰ بی بی کو سول عدالت میں اپنے ثبوت پیش کرنے کے حق سے محروم کیا گیا، 14 نومبر 2017ء کو طلاق دینے کی بات سے مکر نہیں سکتے، یکم جنوری 2018ء تک 48 دن طلاق کو گزر گئے تھے .
وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ سورۃ البقرہ میں عدت سے متعلق آیات موجود ہیں، سپریم کورٹ نے سورۃ البقرہ میں عدت سے متعلق آیات کو اپنایا، طلاق کے 48 دن بعد بشری بی بی، بانی پی ٹی آئی نےنکاح کیا .
وکیل سلمان اکرم راجہ نے سپریم کورٹ کے راشدہ اختر کیس کے فیصلے کاحوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے راشدہ اختر کیس کے فیصلے کو ہر عدالت کو اپنانا ہو گا .