عرب دنیا

دبئی میں طوفانی بارشوں سے نظام زندگی مفلوج، 75 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)مشرق وسطیٰ کے مالیاتی مرکز دبئی میں شدید طوفانی بارشوں کے باعث نظام زندگی مفلوج ہو گیا۔
خلیج ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات میں پیر کے آخر سے منگل کی رات تک 75 سالوں میں سب سے زیادہ بارش ہوئی۔
خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق گزشتہ روز فلیگ شپ شاپنگ سینٹرز دبئی مال اور مال آف ایمریٹس دونوں کو بارشوں کے باعث سیلاب کا سامنا کرنا پڑا اور دبئی کے ایک میٹرو اسٹیشن پر بھی پانی ٹخنوں تک جمع ہوگیا۔

متحدہ عرب امارات بھر میں اسکول بند کردیے گئے اور آج بھی مزید طوفان اور ژالہ باری کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
مسافروں کی آمدورفت کے لحاظ سے دنیا کے مصروف ترین بین الاقوامی مرکز دبئی ایئرپورٹ میں گزشتہ روز 25 منٹ تک آپریشن معطل رہا اور 50 سے زائد پروازیں منسوخ کر دی گئیں۔
دبئی ایئرپورٹس کے ترجمان نے کہا کہ شدید طوفان کی وجہ سے، آپریشنز کو سہ پہر 25 منٹ کے لیے عارضی طور پر معطل کر دیا گیا تھا لیکن اس کے بعد سے آپریشنز دوبارہ بحال کردیے گئے ہیں۔

متحدہ عرب امارات کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ڈبلیو اے ایم کی رپورٹ کے مطابق فلائی دبئی نے منگل کو کہا کہ انہون نے خراب موسم کی وجہ سے بدھ کی صبح تک دبئی سے روانہ ہونے والی اپنی تمام پروازیں عارضی طور پر معطل کر دی ہیں۔
فلائی دبئی کے ترجمان نے بتایا کہ 16 اپریل کو دبئی سے روانگی کے لیے شیڈول فلائی دبئی کی تمام پروازوں کو 17 اپریل 10 بجے (دبئی کے مقامی وقت) تک فوری طور پر منسوخ کردیا گیاہے۔
دبئی کی سرکاری نیوز ایجنسی کا کہنا تھا کہ خراب موسم نے خلیجی جزیرہ کے دیگر مقامات کو متاثر کیا، بشمول عمان، جہاں حالیہ دنوں میں شدید بارشوں کی وجہ سے کم از کم 18 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
یاد رہے کہ ایشین چیمپئنز لیگ فٹبال کا سیمی فائنل متحدہ عرب امارات کے العین اور سعودی ٹیم الہلال کے درمیان العین میں ہونے والا تھا جسے موسم کی خرابی کی وجہ سے 24 گھنٹے کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔

متحدہ عرب امارات کے کچھ اندرونی علاقوں میں 24 گھنٹے کے دوران 80 ملی میٹر (3.2 انچ) سے زیادہ بارش ریکارڈ کی گئی، جو تقریباً 100 ملی میٹر کی سالانہ اوسط کے قریب ہے۔
موسمی بورڈ نے ایکس پر ایک پوسٹ میں بتایا کہ علاقہ مکینوں سے تمام احتیاطی تدابیر اختیار کرنے اور سیلاب اور پانی جمع ہونے والے علاقوں سے دور رہنے کی اپیل کی گئی ہے۔
اماراتی اور عمانی دونوں حکومتیں پہلے خبردار کر چکی ہیں کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے مزید سیلاب آنے کا خدشہ ہے۔

انفرادی موسمی واقعات کو موسمیاتی تبدیلی سے جوڑنا اکثر مشکل ہوتا ہے، لیکن سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اس سے شدید موسمی واقعات کے امکانات اور طاقت دونوں میں اضافہ ہوتا ہے۔
بحرین بھی رات بھر گرج چمک کے ساتھ شدید بارش کی وجہ سے سیلاب کی زد میں آ گیا۔

متعلقہ خبریں