‘پاکستان کی گلیوں میں اتنی تاریں بجلی کی نہیں جتنی انٹرنیٹ کی لیکن اسپیڈ پھر بھی انتہائی کم’
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاکستان میں گزشتہ کئی روز سے انٹرنیٹ کی رفتار انتہائی سست روی کا شکارہے ۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر صارفین اس بات کی شکایت کرتے نظر آرہے ہیں کہ ان کا انٹرنیٹ کچھوے کی رفتار سے چل رہا ہے جس کی وجہ سے جہاں ان کو انٹرنیٹ براؤزنگ میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے وہیں ان کی انٹرنیٹ اسپیڈ ٹھیک آنے کے باوجود سوشل میڈیا ویب سائٹس تک رسائی مشکل ہے۔ جہاں صارفین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا وہیں کچھ صارفین ایکس بندش کے بعد اب انٹرنیٹ کی اسپیڈ سلو ہونے کی وجہ پوچھتے نظر آئے۔
صارف ملک مصطفیٰ نے لکھا کہ “ہم ایک ایسے ملک میں رہتے ہیں جہاں کسی کو یہ نہیں پتا کہ ٹویٹر پچھلے کچھ ہفتوں سے کیوں ڈاؤن ہے؟ کوئی نہیں بتا رہا ہے کہ انٹرنیٹ کی رفتار مختلف اوقات میں کیوں سست ہے؟ کوئی بھی ان سوالوں کا جواب نہیں دے رہا ہے کہ ہم کب تک VPN کے ذریعے ٹویٹ کر سکیں گے۔ اسی لیے بڑی کمپنیاں پاکستان میں اپنا دفتر نہیں کھولتیں؟‘‘
جہاں کچھ صارفین حکومت کو انٹرنیٹ کی سست رفتار کا ذمہ دار سمجھتے ہوئے تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں وہیں بعض صارفین ایسے بھی ہیں جو انٹرنیٹ فراہم کرنے والی کمپنیوں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے خوب تبصرے کر رہے ہیں۔ ایک صارف نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ پاکستان کی گلیوں میں اتنی تاریں بجلی کی نہیں ہیں جتنی انٹرنیٹ کی لیکن اسپیڈ پھر بھی انتہائی کم ہے۔
پی ٹی اے کا مؤقف کیا ہے؟
وی نیوز سے بات کرتے ہوئے پی ٹی اے ذرائع نے بتایا انٹرنیٹ سروس میں کوئی تعطل نہیں آیا۔ اگر پی ٹی اے کی جانب سے انٹرنیٹ سروس میں کوئی تعطل کیا جائے یا سروس معطل کی جائے تو سوشل میڈیا کے ذریعے آگاہ کر دیا جاتا ہے۔
وی نیوز نے ترجمان پی ٹی اے سے تین دن سے انٹرنیٹ سروس تین دن سے متاثر ہونے سے متعلق ادارے کا موقف لینے کے لیے رابطہ کیا تاہم انہوں نے کوئی جواب نہ دیا۔