بلوچستان میں زراعت کا شعبہ تباہ ہونے سے لوگ نان شبینہ کے محتاج بن گئے، اراکین اسمبلی

کوئٹہ(قدرت روزنامہ)بلوچستان اسمبلی کا اجلاس 55منٹ تاخیر سے اسپیکر عبدالخالق اچکزئی کے زیر صدارت شروع ہوا بلوچستان اسمبلی اجلاس میں حالیہ بارشوں سے ضلع پشین اور چمن میں زراعت کو پہنچنے والے نقصانات کے ازالے کے لئے توجہ دلاﺅ نوٹس بلوچستان اسمبلی کے رکن اصغر علی نے پیش کی جس پر انہوں نے موقف اختیار کیا کہ بلوچستان میں حالیہ طوفانی بارشوں سے صوبہ بھر بالخصوص پشین اور چمن میں جانی ومالی نقصانات ہوئے بارشوں،ژالہ باری اور سیلابی ریلوں سے باغات اورفصلات تباہ ہوگئی ان علاقوں میں لوگوں کا واحد ذریعہ معاش زراعت ہے زراعت کا شعبہ تباہ ہونے سے لوگ نان شبینہ کے محتاج ہوگئے ہیں بارشوں سے کچے مکانات منہدم ہونے سے لوگ ٹینٹوں میں رہائش پذیر ہے حکومت طوفانی بارشوں سے متاثر ہونے والے علاقوں کے عوام کی بحالی اور مالی امداد کے حوالے سے کئے جانے والے اقدامات کی تفصیلات فراہم کریں تباہی کا جائزہ لیا جائے اور ایریگیشن سے رپورٹ ترتیب دیں تاکہ نقصانات کی وجہ معلوم ہوسکے توجہ دلاﺅ نوٹس پر مزید اظہار خیال کرتے ہوئے رکن صوبائی اسمبلی اصغر علی کا کہنا تھا کہ پرانا آبپاشی کاسسٹم بحال کیا جائے تاکہ سیلاب سے بچا جا سکے حکومت کی جانب سے متاثرین کی مالی معاونت کی جائے بلوچستان اسمبلی اجلاس میں صوبائی وزیر ریو نیو میر عاصم کر د گیلو نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ 2022میں سیلاب نے صوبے کو شدید متاثر کیا نصیر آباد میں زراعت کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا ہے جس کا اب تک ازالہ نہیں کیا گیا حالیہ بارشوں سے اسٹریکچر کو نقصان پہنچا وفاق کی جانب سے 16ارب روپے متاثرین کیلئے جاری کئے گئے ہیں سیلاب متاثرین کی ہر ممکن مدد کی جائے گی جس پر ایوان نے رکن صوبائی اسمبلی اصغر علی کی پیش کردہ قرار داد نمٹا دی گوادر سے حق دو تحریک کے سربراہ رکن بلوچستان اسمبلی ہدایت الرحمان نے پوائنٹ آف آرڈر پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اسمبلی کا اجلاس مقررہ وقت پر شروع کی جائے حکومت اور اپوزیشن اراکین اپنے مرضی سے اجلاس میں آتے ہیں ارکان اسمبلی مراعات اور تنخواہ پوری لیتے ہیں مگر وقت پر اسمبلی اجلاس میں نہیں آتے ہیں وزیر اعلیٰ اور وزیر داخلہ کہاں ہے کیا لوگوں کی حفاظت کرنا اسپیکر کی ذمہ داری ہے مولانا ہدایت الرحمان نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ کہاں حکومت چلا رہے ہیں زمین کے اوپر یا زمین کے نیچے صوبے حکومت چلتی ہوئی نظر نہیں آرہی ہے ہم اسمبلی سے مایوس ہیں تو نوجوان کیسے مایوس نہیں ہونگے جو رکن صوبائی اسمبلی تا خیر سے آتا ہے اس کی تنخواہ کاٹی جائے جس پر اسپیکر کیپٹن(ر) عبدالخالق اچکزئی نے رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ جو تاخیر سے اجلاس میں شرکت کرتے ہیں اس پر جرمانہ لگا نا چاہیے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے رکن صوبائی اسمبلی غلام دستگیر بادینی کا کہنا تھا کہ زمینداروں کو دھمکی دیکر حالات خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے صوبائی وزیر ریو نیو میر عاصم کرد گیلو نے پوائنٹ آف آرڈپر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ تین روز قبل میرے پی ایس اصغر جتوئی کو کوئٹہ میں دن دیہاڑے قتل کر دیا گیا اصغر علی جتوئی پر بے بنیا د مقدمات درج کئے گئے تھے اصغر علی جتوئی نے ہمیشہ میرا ساتھ دیا اور سیاست میں شامل رہا میرے مخالفین نے اصغر جتوئی کو ذاتی مفاد کیلئے قتل کیا کیونکہ میرے مخالفین سیاسی طور پر ختم ہوچکے ہیں اس لئے اب وہ دہشتگردی پر اتر آئے ہیں بولان کے بہادر عوام مخالفین کے سامنے کھڑے ہوگئے ہیں اور بولان کے عوام نے الیکشن میں مخالفین کو مسترد کر دیا صوبائی وزیر حاجی علی مدد جتک نے پوائنٹ آف آرڈر پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ زمیندار اپنے مطالبات کیلئے سراپا احتجاج ہیں وزیر اعلیٰ بلوچستان نے زمینداروں کے ٹیوب ویلوں کو سولر پر منتقل کرنے کی عہد کی ہے سولر سسٹم کیلئے کچھ فنڈز صوبائی حکومت اور کچھ وفاق فراہم کر ے گا انہوں نے کہا کہ زمیندار اپنی مرضی سے اسمبلی کے باہر بیٹھے ہیں اپوزیشن لیڈر میر یونس عزیز زہری نے پوائنٹ آف آرڈر پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ جب تک زمینداروں کے ٹیوب ویل سولر سسٹم پر منتقل نہیں کیا جاتا اس وقت تک بجلی 8گھنٹے فراہم کی جائے زمیندار مجبور ہیں مجبوری سے اسمبلی کے باہر احتجاج کررہے ہیں وزیر اعظم شہباز شریف سے وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی اور اراکین اسمبلی کے ملاقات میں جو طے ہوا ہے اس سے زمینداروں کو آگاہ کیا جائے بلوچستان اسمبلی اجلاس میں صوبائی وزیر علی مدد جتک نے صوبائی وزیر خزانہ کی عدم موجودگی پر قومی مالیاتی کمیشن این ایف سی سے پہلے ششماہی رپورٹ جولائی تا دسمبر 2021ایوان میں پیش کی صوبائی وزیر علی مدد جتک نے اسپیشل آڈٹ رپورٹ اکاﺅنٹس پروجیکٹ ڈائریکٹر بحالی پسنی فش آربر برائے مالی سال 2011-12تا 2018-19آڈٹ سال 2020ایوان میں پیش کی صوبائی وزیر اسپیشل رپورٹ برائے اکاﺅنٹس کنسٹرکشن آف 100ڈیلے ایکشن ڈیمز ان بلوچستان پیکج ٹو ڈیم برائے مالی سال 2011-12تا 2020-21ایوان میں پیش کی صوبائی وزیر نے اسپیشل آڈٹ رپورٹ کوئٹہ سٹی روڈ پروجیکٹ برائے مالی سال 2012-13تا 2017-18ایوان میں پیش کر دی صوبائی وزیر اسپیشل آڈٹ رپورٹ برائے اکاﺅنٹس ڈائریکٹر جنرل زراعت ریسرچ حکومت بلوچستان مالی سال-17 2016تا 2020-21ایوان میں پیش کر دی اسپیکر بلوچستان اسمبلی کیپٹن(ر) عبدالخالق اچکزئی نے رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ تمام آڈٹ رپورٹس اکاﺅنٹ کمیٹی کو سپرد کئے جائے جس پر خاتون رکن صوبائی اسمبلی شاہدہ رﺅف نے اسپیکر کی توجہ بلوچستان اسمبلی میں نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ حکومت بن کی ہے صوبائی وزراءنے اپنے عہدوں کا حلف اٹھا لیا ہے لیکن ابھی تک ایوان میں کوئی کمیٹی نہیں بنی ہے جس پر اسپیکر نے کہا کہ یہ کام وزیر اعلیٰ اور اپوزیشن لیڈر کا ہے کہ وہ کمیٹیاں تشکیل دیں جس پر اسپیکر نے بلوچستان اسمبلی کا اجلاس جمعہ 17مئی تک ملتوی کر دیا . .

.

متعلقہ خبریں