کوئٹہ کے بڑے اسپتالوں میں مشینوں کو غیر فعال اور عوام کو ادویات فراہم نہ کیے جانیکا انکشاف
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)کوئٹہ کے چار بڑے ہسپتالوں میں پچھلے دس برسوں کے دوران میڈیکل مشینوں کو غیر فعال رکھنے اور بڑے پیمانے پرسرکاری ادویات عام عوام کو فراہم نہ کئے جانے کا انکشافات سامنے آگئے۔محکمہ اینٹی کرپشن کی جانب سے معاملے کی تحقیقات آخری مراحل میں داخل ہوگئیں ۔ ڈی جی اینٹی کرپشن کا کہنا ہے کہ جلد بڑے پیمانے پر گرفتاریوں کا امکان ہے ۔ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن عبدالواحد کاکڑ نے بتایا کہ کوئٹہ کے چار بڑے ہسپتالوں بولان میڈیکل کمپلیکس ،سول سنڈیمن ہسپتال ،شیخ زید ہسپتال اور ٹراما سنٹر میں مبینہ طور پر پچھلے دس برسوں کے دوران تعینات عملے کی جانب سے میڈیکل مشینوں کو غیر فعال ہونے اور سرکاری ادویات عام عوام کو فراہم کرنے کے بجائے اسٹور وں چھپا دئیے جانے کی شکایات سامنے آئیں ،جس پر محکمہ اینٹی کرپشن کی جانب سے تحقیقات کی جارہی ہیں ،اس حوالے سے مخیر حضرات اور سماجی اداروں سے ہسپتالوں کو عطیہ کی جانے والی طبی مشینوں اور آلات کی۔ تفصیلات بھی طلب کرلی ہیں ، ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن عبدالواحد کاکڑ نے بتایا کہ ہسپتالوں کے عملے کے نجی لیب مالکان سے ملکر سی ٹی اسکین ،ایم آر ائی جیسی سرکاری مشینری کوخراب رکھنے کی شکایات اور 2020میں آنے والی کورونا کی وبا میں استعمال ہونے والی ادویات مریضوں کو دینے کے بجائے بی ایم سی اسٹوروں میں رکھ کر ایکسپائر کرنے کی شکایات کے شواہد ملے ہیں ،،ڈی جی اینٹی کرپشن کا کہنا ہے کہ جلد بڑے پیمانے پر گرفتاریوں کا امکان ہے ۔